بی جے پی لیگل سیل کے اِنچارج نے ’پارلے‘ کو غلط ٹھہرانے کے لیے خود لیا جھوٹ کا سہارا

’پارلے‘ کمپنی کے ایک ایگزیکٹیو نے کاروباری خسارہ اور 10 ہزار ملازمتوں پر منڈلاتے خطرہ کے بارے میں کہا تھا، جس کو غلط ثابت کرنے کے لیے بی جے پی لیگل سیل انچارج نے بریٹنیا کی سالانہ رپورٹ پیش کر دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ذہیب اجمل

چارو پرگیہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیگل سیل کی قومی انچارج ہیں۔ انھوں نے بریٹینیا کمپنی کی ایک سالانہ رپورٹ کا ڈاٹا اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے۔ اس میں دلچسپ بات یہ ہے کہ سال 19-2018 کی بریٹینیا کی یہ سالانہ رپورٹ پیش کر کے انھوں نے ’پارلے‘ کے ایک ایگزیکٹیو افسر کے اس بیان کو جھٹلانے کی کوشش کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کمپنی خسارے میں چل رہی ہے اور اس کے 10 ہزار ملازموں کو آئندہ دنوں میں نکالا جا سکتا ہے۔

دراصل ’پارلے‘ کمپنی کے کیٹگری ہیڈ مینک شاہ کے حوالے سے ایک انگریزی اخبار نے رپورٹ شائع کی تھی۔ اس رپورٹ کے مطابق مینک شاہ کا کہنا ہے کہ ’’پارلے کمپنی کے پروڈکٹس کے استعمال سستی دیکھنے کو مل رہی ہے اور یہ سستی جی ایس ٹی کی وجہ سے ہے۔‘‘ رپورٹ کے مطابق مینک شاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’ہم لگاتار حکومت سے بسکٹ پر جی ایس ٹی گھٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اگر حکومت نے ہماری بات نہیں مانی یا کوئی متبادل نہیں بتایا تو ہمیں مجبوراً 8 سے 10 ہزار لوگوں کی چھنٹنی کرنی پڑ سکتی ہے۔‘‘


مینک شاہ کے اسی بیان کو غلط ثابت کرنے کے لیے بی جے پی لیگل سیل انچارج چارو پرگیہ نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں ایک رپورٹ کا حوالہ پیش کرتے ہوئے انھوں نے لکھا کہ ’’19-2018 کی ان (پارلے کمپنی) کی سالانہ رپورٹ دیکھیے۔ ان کے پاس 4480 ملازمین ہیں۔ وہ آخر کس طرح 10 ہزار ملازمین کو ہٹانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔‘‘ اس ٹوئٹ میں وہ سالانہ رپورٹ پارلے کا بتا رہی ہیں، لیکن جو اسکرین شاٹ انھوں نے پیش کیا ہے اس میں یہ صاف نظر آ رہا ہے کہ رپورٹ پارلے کی نہیں ہے۔ پیش کردہ رپورٹ ’بریٹینیا‘ کمپنی کی ہے۔

بی جے پی لیگل سیل انچارج کی اس غلطی کو سوشل میڈیا پر لوگوں نے وائرل کر دیا ہے اور کئی ایسے تبصرے آ رہے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اگر بی جے پی لیگل سیل کی انچارج اتنا بڑا جھوٹ بول سکتی ہے تو پھر پارٹی پر کس طرح اعتبار کیا جا سکتا ہے۔ کچھ ٹوئٹر ہینڈل سے چارو پرگیہ کے ٹوئٹ کو ری-ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ان کا بیان حکومت کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ چونکہ پی ایم مودی چارو پرگیہ کے ٹوئٹر ہینڈل کو فالو کرتے ہیں اس لیے ہوئی غلطی پر کافی ہنگامہ برپا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Aug 2019, 8:10 PM