ایل پی جی کے داموں میں اضافہ: کھڑگے نے کہا- ’اب کیسے بنیں گے ہولی کے پکوان، کب تک جاری رہیں گے لوٹ کے یہ فرمان؟‘

دہلی میں گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت اب 1103 روپے ہو گئی ہے۔ اس سے پہلے راجدھانی میں گھریلو ایل پی جی سلنڈر 1053 روپے میں دستیاب تھا۔

ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہولی سے قبل مارچ کے پہلے ہی دن عوام کو مہنگائی کا بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بدھ کو گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 50 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ دہلی میں گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت اب 1103 روپے ہو گئی ہے۔ اس سے پہلے راجدھانی میں گھریلو ایل پی جی سلنڈر 1053 روپے میں دستیاب تھا۔ اس کے ساتھ ہی کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 350.50 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ٹوئٹر پر لکھا ’’گھریلو رسوئی گیس سلنڈر کے دام 50 روپے بڑھائے۔ کمرشل گیس سلنڈر 350 ردوپے مہنگا۔ عوام پوچھ رہے ہیں- اب کیسے بنیں گے ہولی کے پکوان، کب تک جاری رہیں گے لوٹ کے یہ فرمان؟ مودی سرکار کی نافذ کی گئی کمر توڑ مہنگائی کے تلے پستا ہر انسان!‘‘ دریں اثنا، کانگریس کارکنان نے گھریلو اور تجارتی ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مدھیہ پردیش قانون ساز اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔


وہیں، انڈین نیشنل کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کر کے بھی مودی حکومت کو نشانہ بنایا گیا۔ ٹوئٹ میں کہا گیا ’’جب ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 400 روپے سے کم تھی تو اسمرتی ایرانی سلنڈر لے کر سڑک پر بیٹھ گئی تھیں۔ آج سلنڈر کی قیمت 1100 روپے سے تجاوز کر گئی، کیا آج بھی سڑک پر اتریں گی؟‘‘

خیال رہے کہ گزشتہ چند سالوں میں ملک میں گھریلو گیس کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ وزارت پیٹرولیم کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یکم اپریل 2017 سے 6 جولائی 2022 کے درمیان ایل پی جی کی قیمتوں میں 58 بار نظر ثانی کی گئی۔ جس کی وجہ سے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔ اپریل 2017 میں ایل پی جی سلنڈر کی قیمت 723 روپے تھی اور جولائی 2022 تک یہ 45 فیصد اضافے کے ساتھ 1053 روپے ہو گئی۔ اب گھریلو پکوان گیس کی قیمت 1053 روپے سے بڑھ کر 1103 روپے فی سلنڈر ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */