حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈوب رہے ہیں بینک: کانگریس

کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ بینکوں کا بھاری قرض ڈوب چکا ہے لہٰذا حکومت فوری طور پر اس معاملے میں وائٹ پیپر لا کر ملک کے عوام کو حساب دینا چاہیے۔

آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے عوام کی محنت کی کمائی بینکوں کے ذریعے لوٹی جا رہی ہے اور حکومت کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان سنجے نروپم اور پون کھیڑا نے اتوار کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت نے اِنسولوِنسی اینڈ بینکرپٹسی ایکٹ (دیوالیہ سے متعلق قانون) لا کر ملک کے بینکوں کو لوٹنے کا راستہ نکالا ہے۔ اس قانون کے ذریعے بینکوں کو لوٹنے کا کام مسلسل کیا جا رہا ہے اور ملک کے عوام کی محنت کی کمائی، سرمایہ داروں کے ہاتھوں لٹائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے یہ قانون بنا ہے، تب سے ملک میں 4946 دیوالیہ پن کے معاملے سامنے آئے ہیں اور حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ان میں 457 معاملوں کا تصفیہ ہوا ہے۔ اس تصفیہ کے ذریعے بینکوں کے 8.3 لاکھ کروڑ روپیے کے قرض سے چھ لاکھ کروڑ سے زیادہ ڈوب گئے ہیں۔


کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ ماہ اے بی شپ یارڈ کا 21 ہزار کروڑ روپے کا گھپلے کا پردہ فاش ہوا تھا اور اس بار آٹو پارٹس بنانے والے ایم ٹیک گروپ کی جانب سے بینکوں کو 25 ہزار کروڑ روپیے کا چونا لگانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب ملک کا بینکنک سیکٹر لٹ رہا ہے۔ بینکوں کا بھاری قرض ڈوب چکا ہے لہٰذا حکومت فوری طور پر اس معاملے میں وائٹ پیپر لا کر ملک کے عوام کو حساب دینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔