فضائی ایندھن کی قیمت میں مسلسل دوسری بار اضافہ، بلندیوں کی طرف گامزن

اپریل تا جون کمی کے بعد ایوی ایشن فیول کی قیمت میں جولائی کے بعد اگست میں بھی تین فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے، جس کے بعد دہلی میں قیمت 92 ہزار روپے فی کلو لیٹر سے تجاوز کر گئی

طیارہ ایندھن کے دام / Getty Images
طیارہ ایندھن کے دام / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ملک میں ہوابازی کے ایندھن یعنی ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کی قیمت میں جولائی کے بعد اگست میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ مسلسل دوسرا مہینہ ہے جب ایندھن کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں، جس سے ایئرلائنز کے اخراجات میں اضافہ اور ہوائی سفر مہنگا ہونے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔

انڈین آئل کارپوریشن کی ویب سائٹ پر جاری اعداد و شمار کے مطابق، دہلی میں ایوی ایشن فیول کی قیمت میں 2677.88 روپے یعنی تین فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد اب نئی قیمت 92021.93 روپے فی کلو لیٹر ہو گئی ہے۔

اس سے پہلے یکم جولائی کو بھی قیمتوں میں 7.5 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ اس اضافے سے پہلے اپریل، مئی اور جون کے مہینوں میں قیمتوں میں کمی کی گئی تھی، جس کے بعد موجودہ اضافہ ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے ایک بار پھر چیلنج بن کر آیا ہے۔

دیگر بڑے شہروں میں بھی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کولکاتا میں قیمت 2459.16 روپے (2.65 فیصد) بڑھ کر 95164.90 روپے فی کلو لیٹر ہو گئی ہے۔ ممبئی میں 2527.91 روپے (3.02 فیصد) اضافے کے بعد نئی قیمت 86077.14 روپے فی کلو لیٹر ہو گئی ہے۔ چنئی میں سب سے زیادہ یعنی 2986.17 روپے (3.23 فیصد) اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد قیمت 95512.26 روپے فی کلو لیٹر تک جا پہنچی ہے۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن فیول، فضائی کمپنیوں کے کل اخراجات کا 35 سے 45 فیصد تک حصہ ہوتا ہے۔ اس لیے فیول کی قیمتوں میں اضافہ ایئرلائنز کے منافع پر براہ راست اثر ڈالتا ہے اور عموماً یہ بوجھ ہوائی کرایوں میں اضافے کی صورت میں صارفین پر منتقل کیا جاتا ہے۔

حالیہ دنوں میں بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اتار چڑھاؤ اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے، جس کا اثر ایندھن کی قیمتیں بڑھانے پر پڑا ہے۔ ایوی ایشن فیول کی قیمتیں ہر مہینے کے آغاز پر طے کی جاتی ہیں اور ان کا انحصار عالمی نرخوں اور مقامی مالیاتی عوامل پر ہوتا ہے۔

ہوابازی کی صنعت کووڈ-19 کے بعد سے بحالی کے مرحلے میں ہے اور پہلے ہی ایندھن، ہوائی اڈے کے ٹیکسز اور دیگر آپریشنل لاگت کے دباؤ میں ہے۔ ایسے میں فیول کی قیمت میں لگاتار اضافہ اس شعبے کی مشکلات میں مزید اضافہ کر سکتا ہے، خاص طور پر تہواروں کے قریب جب مانگ میں اضافہ متوقع ہوتا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر آئندہ مہینوں میں بھی یہ رجحان جاری رہا تو ایئر ٹکٹ کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے، جس کا اثر عام مسافر پر براہ راست پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔