ایئرٹیل اور جیو کا یو ٹرن، ایلون مسک کے ’اسٹار لنک‘ سے شراکت داری قائم

ہندوستان کی دو بڑی ٹیلی کام کمپنیاں، ایئرٹیل اور جیو، جو پہلے ایلون مسک کی اسپیس ایکس کی اسٹار لنک سروس کی مخالفت کر رہی تھیں، اب اسی کمپنی کے ساتھ شراکت داری کر چکی ہیں

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / Getty Images</p></div>

علامتی تصویر / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان کی دو بڑی ٹیلی کام کمپنیاں، بھارٹی ایئرٹیل اور ریلائنس جیو، جو ماضی میں ایلون مسک کی اسپیس ایکس کے اسٹار لنک انٹرنیٹ سروس کی سخت مخالف رہی ہیں، اب اسی کمپنی کے ساتھ شراکت داری کر چکی ہیں۔ یہ حیران کن یو ٹرن ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب دونوں کمپنیاں ہندوستان میں اپنی سیٹلائٹ براڈ بینڈ خدمات کو وسعت دینے کی تیاری کر رہی ہیں۔

قبل ازیں، ایئرٹیل اور جیو نے اسٹار لنک کے خلاف یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ اسے ہندوستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کی طرح اسپیکٹرم خریدنا اور لائسنس فیس ادا کرنا چاہیے تاکہ تمام کمپنیوں کے لیے یکساں مواقع میسر ہوں۔ ایئرٹیل کے چیئرمین سنیل متّل نے گزشتہ برس انڈین موبائل کانگریس (آئی ایم سی) میں جیو کے اس مؤقف کی حمایت کی تھی کہ سیٹلائٹ کمپنیوں کو ٹیلی کام کمپنیوں کے برابر لایا جائے۔ تاہم، اب یہی کمپنیاں اسٹار لنک کے ساتھ شراکت داری کر کے اپنے صارفین کو اس کی براڈ بینڈ سروس فراہم کرنے جا رہی ہیں۔


ریلائنس جیو اور اسپیس ایکس کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت، دونوں کمپنیاں اسٹار لنک کی خدمات کو جیو کے نیٹ ورک سے جوڑنے کے طریقے تلاش کریں گی تاکہ ہندوستان میں انٹرنیٹ کی بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ اس شراکت داری سے خاص طور پر دیہی اور دور دراز علاقوں میں براڈ بینڈ کی دستیابی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

ایئرٹیل کے منیجنگ ڈائریکٹر گوپال وٹھل کے مطابق، اسپیس ایکس کے ساتھ یہ معاہدہ ایک اہم سنگ میل ہے جو ہندوستان میں اگلی نسل کی سیٹلائٹ کنیکٹیویٹی کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔ ایئرٹیل کے بیان کے مطابق، کمپنی اسٹار لنک کے ساتھ مزید امکانات کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ اپنی خدمات کو مزید وسعت دی جا سکے۔


یہ شراکت داری ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کا دورہ کیا اور ایلون مسک سے ملاقات کی۔ اس پیش رفت کے بعد ہی دونوں ہندوستانی ٹیلی کام کمپنیوں نے اسٹار لنک کے ساتھ معاہدے کا اعلان کیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں ٹیلی کام کا شعبہ بنیادی طور پر دو بڑی کمپنیوں—جیو اور ایئرٹیل—کے غلبے میں ہے اور جب براہ راست مقابلہ مشکل ہو جاتا ہے تو شراکت داری کا راستہ اپنانا ایک عام حکمت عملی بن جاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔