آر بی آئی کے فیصلے کے بعد پی این بی اور ایچ ڈی ایف سی سمیت کئی بینکوں نے ہوم لون کیا سستا

آر بی آئی کی ریپو ریٹ کٹوتی کے بعد ایچ ڈی ایف سی، پی این بی سمیت 6 بینکوں نے ہوم لون سود گھٹا دیا۔ نئے خریداروں کے لیے لون مزید سستا ہو گیا اور پرانے صارفین کو بھی ری سیٹ ڈیٹ پر فائدہ ملے گا

ایچ ڈی ایف سی بینک / آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

دسمبر کی مانیٹری پالیسی میں آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے اسے 5.25 فیصد کر دیا ہے۔ فروری 2025 سے اب تک مجموعی طور پر 1.25فیصد کی کٹوتی ہو چکی ہے اور اسی فیصلے کے فوری بعد ملک کے 6بڑے بینکوں نے اپنے ہوم لون کے سودی نرخ کم کر دیے ہیں۔ شرحِ سود میں کمی کا فائدہ ان صارفین کو ہوگا جو نیا گھر خریدنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں یا پہلے سے چل رہے لون کی بلند قسطوں سے پریشان ہیں۔

ریپو ریٹ کم ہونے کے ساتھ ہی بینکوں کی لینڈنگ لاگت گھٹتی ہے اور آر بی آئی نے واضح ہدایت دی ہے کہ عوامی اور نجی دونوں شعبوں کے بینک اس فائدے کو صارفین تک منتقل کریں۔ اسی وجہ سے مختلف بینکوں نے آر ایل ایل آر، آر بی ایل آر اور ایم سی ایل آر میں کمی کا اعلان کیا ہے۔

ایچ ڈی ایف سی بینک نے اپنے ایم سی ایل آر میں 5 بیسِس پوائنٹس کی کمی کی ہے جس سے مختلف مدت کے لون پر سود اب 8.30سے 8.55 فیصد کے درمیان ہو گیا ہے۔ پی این بی نے اپنا آر ایل ایل آر 8.35 فیصد سے گھٹا کر 8.10 فیصد کر دیا ہے۔ بینک آف بڑودہ نے بی آر ایل ایل آر کو 8.15 سے گھٹا کر 7.90 فیصد کر دیا جبکہ انڈین بینک نے آر ایل ایل آر 7.95 فیصد تک کم کیا ہے۔ بینک آف انڈیا نے بھی آر بی ایل آر میں کمی کر کے اسے 8.10 فیصد پر لا دیا ہے۔


سب سے زیادہ توجہ بینک آف مہاراشٹر نے حاصل کی ہے جس نے اپنے ہوم لون کے نرخ 7.35 سے گھٹا کر 7.10 فیصد تک کر دیے ہیں، جو موجودہ مارکیٹ میں سب سے سستا لون سمجھا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ گاڑی کے لون میں بھی کمی کی گئی ہے اور پروسیسنگ فیس پر رعایت کا اعلان ہوا ہے۔

ماہرین کے مطابق شرحِ سود میں اس کمی نے ہاؤسنگ مارکیٹ میں مقابلہ بڑھا دیا ہے اور نئے خریداروں کو فوراً فائدہ مل رہا ہے کیونکہ بینک اپنی کارڈ ریٹس فوری طور پر اپ ڈیٹ کرتے ہیں۔ پرانے صارفین کو یہ فائدہ ان کی اگلی ری سیٹ ڈیٹ پر ملے گا۔ موجودہ رجحان بتاتا ہے کہ 2026 میں گھر خریدنا نسبتاً آسان ہو سکتا ہے کیونکہ لون کی مجموعی لاگت مسلسل کم ہو رہی ہے اور مزید بینک بھی آئندہ ہفتوں میں اپنے نرخ گھٹا سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔