معروف گلوکار زوبین گرگ کے انتقال پر پی ایم مودی، راہل گاندھی، کھڑگے اور دیگر رہنماؤں کا اظہارِ افسوس
آسام کے مشہور گلوکار و موسیقار زوبین گرگ کا سنگاپور میں اسکوبا ڈائیونگ حادثے میں انتقال ہو گیا۔ ان کے انتقال پر وزیراعظم مودی، راہل گاندھی، ملکارجن کھڑگے اور دیگر رہنماؤں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا

بالی ووڈ اور آسام کی موسیقی کو اپنی جادوئی آواز سے نئی پہچان دینے والے مشہور گلوکار و موسیقار زوبین گرگ اب دنیا میں نہیں رہے۔ وہ سنگاپور میں اسکوبا ڈائیونگ کے دوران حادثے کا شکار ہو گئے اور اسپتال میں علاج کے باوجود ان کی جان نہ بچائی جا سکی۔ ان کی اچانک موت کی خبر نے پورے ملک، خاص طور پر آسام اور شمال مشرقی خطے میں غم و صدمے کی لہر دوڑا دی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے زوبین گرگ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’مشہور گلوکار زوبین گرگ کے اچانک انتقال سے میں بے حد رنجیدہ ہوں۔ موسیقی میں ان کے عظیم تعاون کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کے گانے ہر طبقے کے لوگوں میں مقبول تھے۔ ان کے اہلِ خانہ اور مداحوں کے ساتھ میری ہمدردی ہے۔‘‘
کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’زوبین گرگ کی آواز نے ایک پوری نسل کو پہچان دی۔ انہوں نے اپنی زندگی میں کئی مشکلات برداشت کیں لیکن اپنی محنت اور ہمت سے آسامی موسیقی کو نئی سمت دی۔ ان کی یاد ہمیشہ دلوں میں زندہ رہے گی۔‘‘
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے زوبین گرگ کو ’آسام کی آواز‘ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’ان کا حادثاتی انتقال ناقابلِ یقین ہے۔ انہوں نے اپنی آواز سے کروڑوں دلوں کو جیتا اور کم عمری میں ہی ایک ثقافتی آئیکون بن گئے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’زوبین کی دلکش دھنیں ہمیشہ دلوں میں گونجتی رہیں گی۔‘‘
آسام کے کانگریس لیڈر گورو گگوئی نے زوبین گرگ کو ’آسام کا بیٹا‘ قرار دیا اور کہا کہ ان کے گانے ہمیشہ عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے تھے۔ ان کے انتقال نے ریاست کو ایک بڑے ثقافتی ستون سے محروم کر دیا ہے۔
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے ایک جادوئی آواز اور ہمہ جہت فنکار کھو دیا ہے۔ ان کے گانے آنے والی نسلوں کے فنکاروں کو تحریک دیتے رہیں گے۔‘‘
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے لکھا، ’’آج آسام نے اپنا ایک پیارا بیٹا کھو دیا۔ زوبین کی آواز میں ایک خاص توانائی تھی جو براہ راست دل و دماغ کو متاثر کرتی تھی۔ وہ جلدی چلے گئے لیکن ان کی یادیں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔ ان کا خلا کبھی پر نہیں ہو سکے گا۔‘‘
زوبین گرگ نے صرف ہندی ہی نہیں بلکہ آسامی، بنگالی اور کئی دیگر زبانوں میں اپنی آواز کا جادو بکھیر کر ایک منفرد مقام حاصل کیا۔ ان کا گایا ہوا گانا ’یا علی‘ آج بھی ہر سننے والے کے دل کو چھو جاتا ہے۔ وہ نہ صرف گلوکار بلکہ اداکار، موسیقار، ہدایت کار اور پروڈیوسر بھی تھے۔
ان کے انتقال نے ہندوستانی موسیقی کے منظرنامے پر ایک ناقابلِ تلافی خلا چھوڑ دیا ہے۔ ان کی آواز، ان کا فن اور ان کی لگن کو آنے والی نسلیں ہمیشہ یاد رکھیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔