کیا شاہ رخ خان بھی نشانے پر تھے؟ سیف کے حملہ آور نے کی تھی ’منّت‘ کی ریكی، پولیس نے رپورٹ مسترد کی

سیف علی خان پر چاقو سے حملے کے بعد رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملہ آور نے شاہ رخ خان کے گھر منّت کی ریكی کی تھی۔ پولیس نے اس دعوے کو مسترد دیا ہے اور تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے

شاہ رخ خان، تصویر آئی اے این ایس
شاہ رخ خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ممبئی میں بالی وڈ اسٹارز کی سکیورٹی پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔ سلمان خان کے گھر پر حملے اور دھمکی کے بعد اب 16 جنوری 2025 کو ایک حملہ آور نے سیف علی خان کے گھر گھس کر چاقو سے ان پر 6 مرتبہ وار کیا۔ ان حملوں سے فلمی دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس دوران بعض رپورٹس میں کہا گیا کہ حملہ آور نے شاہ رخ خان کے گھر ’مَنّت‘ کی بھی ریكی کی تھی۔

پولیس نے ان رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق، ان دعووں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق، سیف علی خان کے حملہ آور کی جھلک سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آئی، مگر ملزم کا کوئی سراغ اب تک نہیں ملا۔ پولیس نے 35 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور وِسائی، نالا سوپارا جیسے علاقوں میں ملزم کی تلاش جاری ہے۔


انویسٹی گیشن سے جڑے ایک افسر نے بتایا کہ ملزم کو باندرہ ریلوے اسٹیشن کے قریب دیکھا گیا تھا۔ تحقیقات کے دوران سیف کے گھر سے ایک قدیم تلوار بھی برآمد ہوئی ہے، جسے خاندانی ورثہ سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم پولیس کو ابھی اس کی مکمل تفصیلات نہیں مل سکی ہیں۔

حملے سے پہلے کے واقعات پر روشنی ڈالتے ہوئے انکشاف ہوا کہ حملہ آور نے گھر میں گھسنے سے پہلے ایک ملازمہ کے ساتھ جھگڑا کیا تھا۔ حملے کی اطلاع ملنے میں تاخیر کے سبب پولیس کو کارروائی کرنے میں وقت لگا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزم پر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں دفعہ 311 (ڈکیتی کے دوران جان سے مارنے یا شدید نقصان پہنچانے کے ارادے سے حملہ)، دفعہ 331 (4) (رات میں غیر قانونی طور پر داخل ہونا) شامل ہیں۔

سیف علی خان اس وقت لیلاوتی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر چاقو ایک انچ اور گہرا گھستا تو ریڑھ کی ہڈی متاثر ہو سکتی تھی اور وہ فالج کا شکار ہو سکتے تھے۔ خوش قسمتی سے ان کی حالت بہتر ہے اور انہیں دو سے تین دن میں ڈسچارج کر دیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔