می ٹو معاملہ: وکاس بہل کی پہلی بیوی نے کنگنا سے پوچھے کئی سوال

بالی ووڈ ہدایت کاروکاس بہل کے اوپر’بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رانوت نے می ٹو‘لہر کے تحت گزشتہ دنوں جنسی استحصال کے الزاما ت عائد کیے ہیں لیکن اب وکاس بہل کی پہلی بیوی نے کنگنا کے خلاف ہی محاذ کھول دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک بھر میں چل رہے می ٹو موومنٹ کے چلتے اداکارہ کنگنا رنوت نے وکا س بہل کے خلاف گزشتہ دنوں کچھ عجیب و غریب الزام لگائے تھے ۔ اب وکاس بہل کی پہلی بیوی رچا دوبے نے سوشل میڈیا پرایک لمبا چوڑا پوسٹ لکھتے ہوئے وکاس پر لگے جنسی استحصال کے تمام الزامات کا جواب دیا ہے ۔ انہوں نے کنگنا رانوت کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا خواتین کو ایسے مردوں کے ساتھ دوستی کرنی چاہیے جن کی نیت ان کو ٹھیک نہیں لگتی ہو؟ ایسے شخص کے ساتھ گھومنا ، کھانا ، پینا یا مستی کرنا چاہیے یا ان کا ساتھ چھوڑ دینا چاہیے؟

رِچا نے اپنے ٹوئٹ میں ’می ٹو‘ مہم پر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اب یہ برداشت کرنے کی حد سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔ یہ می ٹو نہیں بلکہ ’می می‘ ہو گیا ہے۔ میں سبھی خواتین سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ اگر کوئی مرد آپ کو ناقابل اعتبار لگتا ہے... عجیب طرح سے چھوتا ہے... تو کیا آپ اس مرد کے ساتھ دوستی رکھنا چاہیں گی؟ کیا آپ اس انسان سے کم از کم واسطہ نہیں رکھیں گی یا پھر اس سب کے بعد بھی اس انسان کے ساتھ موج مستی کریں گی؟ یا اس انسان کے ساتھ اس لیے کام کرنا چاہیں گی کیونکہ وہ اپنے کام میں واقعی بہت اچھا ہے؟ خاص کر جب آپ بہت طاقتور ہیں، بے خوف اور ہمت والی ہیں... میں سمجھ ہی نہیں پا رہی ہوں۔‘‘

رِچا دوبے نے کنگنا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس ٹوئٹ میں مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’اگر وِکاس کی نیت ان کو صحیح نہیں لگتی تھی تو پروڈیوسر مدھو منٹینا اور ڈیزائنر مسابا گپتا کی شادی میں انھوں نے وِکاس کے ساتھ ایک آئٹم نمبر کیوں کیا تھا۔ جب ان کے پاس الگ کمرہ تھا اور باقی سب سہولیات تھیں تو انھوں نے وِکاس جیسے ’ڈرٹی مین‘ کے ساتھ ڈانس کیوں پلان کیا جب کہ ان کو تو کوئی بھی ساتھ دے سکتا تھا۔‘‘ اپنے ٹوئٹ میں رچا نے کنگنا اور وکاس بہل کے درمیان گزشتہ کچھ دنوں تک دوستانہ میسجز کا تذکرہ بھی کیا ہے اور پوچھا ہے کہ کیا انھوں نے میڈیا میں اپنی شبیہ بنانے کے لیے ساری انسانیت کو طاق پر رکھ دیا؟ اور اگر کنگنا کو وکاس کی باتیں صحیح نہیں لگتی تھیں تو انھوں نے کبھی اس بارے میں ان کو کھل کر کیوں نہیں بتایا۔ وہ تو بہت کامیاب تھیں اور ان پر تو کوئی دباؤ نہیں تھا تو پھر وہ اب تک خاموش کیوں تھیں؟

رِچا نے کنگنا سے یہ سوال بھی کیا ہے کہ جب کنگنا خواتین کے حقوق کی بات کھل کر کرتی ہیں تو آخر کیوں وہ وکاس اور اپنے معاملے میں اب تک خاموش تھیں؟ معاملہ اگر بے حد سنگین تھا تو کیوں کنگنا نے اس وقت میڈیا اور انڈسٹری کے سینئر لوگوں سے بات نہیں کی؟ رِچا نے کنگنا کے خلاف سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’کنگنا کو یہ بات بالکل زیب نہیں دیتی کہ وہ خواتین کے لیے سامنے آ کر کچھ کہنا مشکل بتائیں۔ ایسا کر کے وہ خود ہی سچ کو سامنے آنے سے روک رہی ہیں۔‘‘

رِچا نے کنگنا کے ذریعہ ریتک روشن پر لگائے گئے الزامات کا بھی تذکرہ اپنے ٹوئٹ میں کیا اور یہ بھی لکھا کہ ’’جن کو کنگنا ٹرافی وائیوس کہتی ہیں وہ دراصل کیریر وومن ہیں اور اپنی محنت کے دم پر آگے بڑھی ہیں۔‘‘ ٹوئٹ کے آخر میں رِچا دوبے لکھتی ہیں کہ وہ وِکاس کی سابقہ بیوی ہیں اور اس کے باوجود ان کو لگتا ہے کہ سبھی کو خود کو ثابت کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔ کسی پر بھی انگلی اٹھانے سے پہلے اس کی بات سننی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Oct 2018, 4:09 PM