’بابو جی دھیرے چلنا‘ کی اداکارہ شکیلہ دارفانی سے رخصت

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

پرگتی سکسینہ

پچاس کی دہائی میں بالی وڈ کی سب سے حسین اداکاراؤں میں سے ایک شکیلہ کا حال ہی میں حرکت قلب بند ہو جانے سے انتقال ہو گیا۔ ان کے بھانجے اور کمیڈین جانی واکر کے بیٹے ناصر خان نے فیس بک پوسٹ پر یہ خبر شیئر کی۔

1962 میں جب شکیلہ شادی کر کے انگلینڈ چلی گئیں تو اس کے بعد ان کے بارے میں کوئی خاص معلومات یا اطلاع نہیں ملی۔ لیکن وہ ممبئی میں اپنے فلیٹ اور اپنے دوستوں سے ملنے آتی رہیں۔ 2012 میں cineplot.com کو دئے گئے اپنے انٹرویو میں انہوں نے پہلے تو یہ کہتے ہوئے بات کرنے سے انکار کر دیا ،’’برسوں ہو گئے انڈسٹری چھوڑے ہوئے، اب میں نہیں چاہتی کہ میرے بارے میں کچھ لکھا جائے۔‘‘ لیکن جب بات شروع ہوئی تو انہوں نے اپنے ہدایت کاروں سے لے کر ساتھی اداکاروں تک سبھی کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر

لندن میں جاکر بس جانے والی شکیلہ نے دوسری اداکاروں کے برخلاف گلیمر کی دنیا کو کبھی یاد نہیں کیا ان کے کیریر کی شروعات 1953 میں آئی فلم ’علی بابا‘میں ایک چھوٹے سے کردار سے ہوئی تھی لیکن لوگوں کا دھیان ان پر گرو دت کی ہٹ فلم ’آر پار‘ سے گیا۔ حالانکہ اس فلم میں وہ ہیروئن نہیں تھیں لیکن گرو دت سے ان کے اچھے تعلقات بن گئے اور انہوں نے اپنی اگلی فلم سی آئی ڈی میں انہیں موقع بھی دے دیا جو کہ ایک سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ شکیلہ نے تقریباً 50 فلموں میں کام کیا اور ہندی سنیما کے کچھ یادگار گیت ان پر فلمائے گئے۔ان کے’’بابو جی دھیرے چلنا‘‘، ’’بوجھ میرا کیا نام رے‘‘، ’’سو بار جنم لیں گے‘‘ جیسے گیتوں کو بھلا کون فراموش کر سکتا ہے۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر

شکیلہ کے لئے گرو دت ایک منفرد شخص اور ماہر ترین شخصیات کے حامل تھے۔ انٹرویو کے دوران شکیلہ نے بتایا کہ کس طرح ’آر پار‘ کے ایک گیت کو فلمانے کے لئے گرودت نے ان سے 30-40 بار ٹیک کرائے۔ شکیلہ نے دیو آنند کے ساتھ کام کیا لیکن ان کے لئے دیوآنند سنجیدہ اور خاموش رہنے والے شخص تھے۔ دیو آنند کے بارے میں انہوں نے کہا تھا،’’ہم دونوں کے درمیان کوئی خاص بات چیت نہیں ہوتی تھی۔ وہ بہت خاموش رہتے تھے اور میں ان دنوں بہت شرمیلی اور کم بولنے والی ہوا کرتی تھی۔‘‘ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے شرمیلے پن کی وجہ سے ان کے ساتھ کام کرنے والے متعدد اداکار اور ہدایت کار انہیں گھمنڈی سمجھتے تھے۔ لیکن ایک بار جب ان کے اور وحیدہ رحمان کے بیچ بات چیت شروع ہوئی تو شکیلہ کی بھی اپنی ہم عمر اداکاراؤں کے ساتھ دوستی ہو گئی۔ نندا زبیں اور شکیلہ کے بیچ جودوستی ہوئی وہ اتنی گہری تھی کہ پھر تاعمر برقرار رہی۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر

شکیلہ کے لئے نندا ان سب دوستوں میں سب سے زیادہ شریر تھیں اور اشوک کمار اور پران سب سے زیادہ سمجھ دار اداکار۔ 50 اور 60 کی دہائی میں انہوں نے اپنی سادگی بھری خوبصورتی سے لوگوں کے دلوں پر راج کیا۔ تقریباً 10 سال تک فلم انڈسٹری میں کام کرنے کے بعد شکیلہ سب کچھ چھوڑ کر گھریلو زندگی میں مصروف ہو گئیں۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر

یہ بات بھی قابل تعریف ہے کہ کس طرح سے ایک مشہور اور روشن مستقبل اداکارہ نے شہرت کی بلندیوں کو حاصل کرنے کے بعد سب کچھ چھوڑ دیا اور اس کے حوالے سے کبھی کوئی شکایت بھی نہیں کی۔ انہوں نے اپنے انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کے گھر میں ان کی فلمی زندگی کی کوئی بھی تابناک تصویر نہیں لگی ہے اور نہ ہی فلمی دنیا کے انعامات ان کے نزدیک کوئی معنی نہیں رکھتے۔

اس طرح تقریباً مطمئن اور سادہ دلی کے بعد وہ اس جہاں سے رخصت ہو گئیں لیکن بالی وڈ کے کچھ رومانی گانوں کی دھنوں میں وہ ہمیشہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔