منوج کمار کو آج ممبئی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ کیا جائے گا الوداع
معروف اداکار منوج کمار 87 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ آج ممبئی میں پون ہنس شمشان گھاٹ پر سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی

منوج کمار
ممبئی: ہندی سنیما کے معروف اداکار منوج کمار کا جمعہ کو 87 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ ان کی آخری رسومات ہفتے کے روز یعنی آج ممبئی کے پون ہنس شمشان گھاٹ پر سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ ان کے بیٹے کنال گوسوامی کے مطابق وہ گزشتہ کئی دنوں سے علیل تھے اور علاج کے لیے کوکلا بین امبانی اسپتال میں داخل تھے، جہاں انہوں نے جمعہ کو آخری سانس لی۔
کنال گوسوامی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کے والد گزشتہ دو سے تین ہفتے سے بیمار تھے اور مسلسل کمزور ہو رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ منوج کمار نہ صرف پردے پر ایک مثالی شخصیت تھے بلکہ ذاتی زندگی میں بھی نہایت ہمدرد اور سب سے جڑنے والے انسان تھے۔
منوج کمار کو ان کی فلمی خدمات کے اعتراف میں سال 1992 میں حکومت ہند کی جانب سے پدم شری اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ وہ اپنی حب الوطنی پر مبنی فلموں کے لیے خاص طور پر پہچانے جاتے تھے۔ ان کی نمایاں فلموں میں ’اوپکار‘، ’روٹی کپڑا اور مکان‘، ’پورب پچھم‘ جیسی شاہکار فلمیں شامل ہیں، جنہوں نے عوام میں حب الوطنی اور سماجی بیداری پیدا کی۔
ہفتے کی صبح ان کا جسد خاکی کوکلا بین اسپتال سے ان کی رہائش گاہ پر لایا گیا، جہاں کچھ دیر کے لیے آخری دیدار کے لیے رکھا گیا گا۔ اس کے بعد ان کی آخری رسومات دوپہر کو ادا کی جائیں گی۔
ان کے انتقال پر فلم انڈسٹری میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ فلم ساز اشوک پنڈت نے منوج کمار کو فلم انڈسٹری کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا جانا ایک بڑا نقصان ہے۔ شاعر و نغمہ نگار منوج منتشر نے انہیں اپنے گیتوں کی تحریک قرار دیا، جب کہ فلم ساز و ہدایتکار وویک اگنی ہوتری نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ "ایسے محب وطن فنکار کبھی نہیں مرتے۔‘‘
اداکارہ ہیما مالنی، جنہوں نے منوج کمار کے ساتھ چار فلموں میں کام کیا، نے ان کے انتقال پر شدید رنج کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ "منوج جی ایک بصیرت رکھنے والے فلم ساز تھے۔" انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں 'سنیاسی‘، ’دس نمبری‘، ’کرانتی‘ اور ’سنتوش‘ جیسی فلموں میں منوج کمار کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔
منوج کمار کا فلمی کیریئر نہ صرف ہندی سنیما کے سنہری دور کی یادگار ہے بلکہ ان کی فلمیں آج بھی اپنی معنویت اور مقصدیت کے سبب زندہ ہیں۔ ان کا جانا ایک عہد کے خاتمے کے مترادف ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔