ارمیلا ماتونڈکر: فلمی دنیا سے سیاست تک

ارمیلا ماتونڈکر کی سال 1983 میں ریلیز ہوئی فلم معصوم سے انہیں ایک پہچان ملی۔ اس میں ان پر فلمایا گیا گانا ’لکڑکی کی کاٹھی، کاٹھی پے گھوڑا’ آج بھی سنا جاتا ہے۔

ارمیلا ماتونڈکر، تصویر آئی اے این ایس
ارمیلا ماتونڈکر، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ممبئی: بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ اور سیاست دان اُرمِیلا ماتونڈکر نے ہندی فلموں کے علاوہ، تیلگو، تمل، ملیالم اور مراٹھی سنیما میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا کر اپنی ایک مخصوص شناخت قائم کی۔ ارمیلا ماتونڈکر کی پیدائش 4 فروری 1974ء کو ہندستان کے مشہور شہر ممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد شریکانت ماتونڈکر اور والدہ سنیتا ماتوندکر ہیں۔ ارمیلا ماتونڈکر نے محض تین سال کی عمر میں 1977 میں فلم ‘کرم‘ سے چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر ڈیبیو کیا تھا۔ سال 1983 میں ریلیز ہوئی فلم معصوم سے انہیں ایک پہچان ملی۔ اس میں ان پر فلمایا گیا گانا ’لکڑکی کی کاٹھی، کاٹھی پے گھوڑا’ آج بھی سنا جاتا ہے۔

بالی ووڈ میں "چھما چھما "اور "رنگیلا "گرل کے نام سے مشہور ارمیلا ماتونڈکر کی بطور اداکارہ پہلی ہندی فلم نرسمہا 1991 میں ریلیز ہوئی تھی۔ ہندی فلموں کے علاوہ ارمیلا ماتونڈکر نے تیلگو، تمل، ملیالم اور مراٹھی سنیما میں بھی کام کیا ہے۔ ان کی اداکاری کے لئے انہیں فلم فیئر ایوارڈ اور نندی ایوارڈ سے سرفراز بھی کیا گیا۔ رنگیلا کے ہٹ ہونے کے بعد رام گوپال ورما اور ارمیلا ماتونڈکر نے ساتھ میں کئی فلمیں کیں۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق اس سے ان کے کیریئر کو نقصان ہوا چونکہ بالی ووڈ میں کئی لوگوں سے رام گوپال ورما کی نااتفاقی تھی، جس کے سبب کوئی ارمیلا ماتونڈکر کے ساتھ بھی کام نہیں کرنا چاہتا تھا۔ اسی سبب ارمیلا ماتونڈکر نے انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔


ارمیلا ماتونڈکر نے سال 2016 میں کشمیر میں مقیم بزنس مین اور ماڈل محسن اختر میر سے شادی کی جو فلم ’لک بائے چانس’ میں بھی نظر آچکے ہیں۔ ارمیلا ماتونڈکر نے سال 2019 کے لوک سبھا الیکشن سے قبل سیاست میں قدم رکھا۔ انہوں نے اس وقت کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر قسمت آزمائی کی، لیکن انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ کچھ وقت کے بعد انہوں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا اور سال 2020 میں ارمیلا ماتونڈکر نے شیو سینا کا دامن تھام لیا۔ ارمیلا 90 کی دہائی کی کامیاب اداکاراوں میں شمار کی جاتی ہیں ۔ انہوں نے بالی ووڈ میں ایک لمبا سفر طے کیا ہے۔ لیکن آج کل وہ فلموں سے دور ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔