معاملہ 252 کروڑ روپے کا! کیا موت کے بعد دیوالیہ قرار دیے جائیں گے بالی ووڈ آرٹ ڈائریکٹر نتن دیسائی؟

نتن دیسائی کی کمپنی نے 2016 میں 150 کروڑ روپے اور 2018 میں 31 کروڑ روپے روپے کا قرض لیا تھا، 30 جون 2022 تک کمپنی پر قرض کی مجموعی رقم تقریباً 252.48 کروڑ روپے ہو چکی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>نتن دیسائی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

نتن دیسائی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

بالی ووڈ کے مشہور و معروف آرٹ ڈائریکٹر نتن چندرکانت دیسائی کی موت کے بعد کئی بڑے انکشافات ہو رہے ہیں۔ ایک دلچسپ بات یہ سامنے آئی ہے کہ انھوں نے 252 کروڑ روپے قرض لے رکھا تھا۔ اب لوگوں کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ کیا موت کے بعد نتن دیسائی دیوالیہ قرار دیے جائیں گے! دراصل نیشنل کمپنی لاء ٹریبونل کی ممبئی بنچ نے دیسائی اور ان کی کمپنی کے خلاف ہفتہ بھر پہلے ہی انسالونسی اینڈ بینکرپسی پروسیڈنگز شروع کرنے کی عرضی کو منظور کیا تھا۔ یہ عرضی گزشتہ سال ہی ڈالی گئی تھی۔ ویسے ابھی تک ان کی موت کی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔ نتن دیسائی کی لاش مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ان کے اسٹوڈیو میں لٹکی ہوئی برآمد ہوئی تھی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق نتن دیسائی کی کمپنی آرٹ ورلڈ پرائیویٹ لمیٹد نے 2016 میں 150 کروڑ روپے اور 2018 میں 31 کروڑ روپے یعنی دو سال میں مجموعی طور پر 181 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا۔ 2020 کے جنوری ماہ سے ہی ان کے سامنے قرض کی ادائیگی کا بحران کھڑا ہونا شروع ہو گیا اور لینڈرس کی طرف سے قرض کی ادائیگی کرنے کا دباؤ بڑھ گیا۔ جب طویل مدت تک قرض کی ادائیگی نہیں ہو سکی تو لینڈرس نے 31 مارچ 2021 کو ان کی کمپنی کے اکاؤنٹ کو این پی اے قرار دے دیا تھا۔ 30 جون 2022 تک کمپنی پر قرض کی مجموعی رقم تقریباً 252.48 کروڑ روپے تھی۔


25 جولائی کو نیشنل کمپنی لا ٹریبونل کی ممبئی بنچ نے ایڈلوائس ایسٹ ری کنسٹرکشن کی عرضی منظور کرتے ہوئے دیسائی کی کمپنی کے خلاف انسالونسی اینڈ بینکرپسی پروسیجر شروع کرنے کی بات کہی تھی۔ این سی ایل ٹی کے ممبر (جیوڈیشیل) ایچ وی سبّا راؤ اور انو جگموہن سنگھ نے دونوں طرف کی دلیلیں سننے کے بعد جتیندر کوٹھاری کو عبوری ریزولیوشن پروفیشنل مقرر کیا تھا۔ اس کے بعد 2 اگست کو جو خبر سامنے آئی، اس نے پوری دنیا کو حیران کر دیا۔ اس دن نتن دیسائی کی لاش انہی کے اسٹوڈیو میں لٹکی ہوئی برآمد ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔