روپ کی رانی، اداکاری کی ملکہ، سری دیوی کا فلمی سفر اور یادگار کردار
سری دیوی نے بطور چائلڈ آرٹسٹ شروعات کی اور ہندی، تمل، تلگو و ملیالم سینما میں 200 سے زائد فلموں سے مداحوں کے دل جیتے۔ ’نگینہ‘ سے ’مام‘ تک ان کی اداکاری کا جادو آج بھی قائم ہے

سری دیوی، جن کا اصل نام سری یمّا ینگر تھا، 13 اگست 1963 کو تمل ناڈو کے گاؤں مینم پٹی میں پیدا ہوئیں۔ محض چار برس کی عمر میں انہوں نے تمل فلم سے بطور چائلڈ آرٹسٹ اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ 1976 تک وہ کئی جنوبی ہندی فلموں میں بچوں کے کردار ادا کرتی رہیں۔ بطور مرکزی اداکارہ ان کی پہلی تمل فلم مندرو مودیچی تھی۔
1977 میں تمل فلم 16 بھیانتھنلے کی کامیابی نے انہیں اسٹار اداکارہ بنا دیا۔ ہندی فلموں میں ان کا آغاز 1979 کی ’سولہواں ساون‘ سے ہوا جو ناکام رہی، جس کے بعد وہ دوبارہ جنوبی ہند کی فلموں کی طرف لوٹ گئیں۔ 1983 میں ’ہمت والا‘ سے بالی وڈ واپسی نے ان کے لیے کامیابی کے دروازے کھول دیے۔
اسی سال ریلیز ہونے والی ایک اور فلم تجارتی طور پر ناکام رہی، لیکن نقادوں کے نزدیک یہ ان کے کیریئر کی بہترین فلموں میں شامل ہے۔ 1986 میں ’نگینہ‘ نے انہیں شہرت کی نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ ناگن کے کردار میں ان کا رقص اور اداکاری، خاص طور پر گانا ’میں تیری دشمن، دشمن تو میرا‘ شائقین کو بے حد پسند آیا۔
1987 میں ’مسٹر انڈیا‘ نے انہیں ہر عمر کے ناظرین کا فیورٹ بنا دیا۔ 1989 کی ’چال باز‘ میں انہوں نے ڈبل رول کر کے اداکاری کی نئی مثال قائم کی، جبکہ یش چوپڑا کی ’چاندنی‘ نے ان کے رومانوی اور سنجیدہ دونوں پہلو نمایاں کیے۔ اس فلم کے لیے انہیں بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔
1991 میں یش چوپڑا کی ہی ’لمحے‘ میں ماں اور بیٹی کا دوہرا کردار نبھانا ایک بڑا چیلنج تھا، لیکن سری دیوی نے اسے بخوبی ادا کیا۔ 1992 کی خدا گواہ میں بھی وہ دوہری اداکاری سے ناظرین کو متاثر کرنے میں کامیاب رہیں۔
1996 میں بونی کپور سے شادی کے بعد انہوں نے فلموں میں کام کم کر دیا۔ 1997 میں ریلیز ہونے والی جدائی ان کی بطور ہیروئن آخری فلم تھی، جو ایک بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔
سری دیوی نے بالی وڈ میں ہر بڑے اداکار کے ساتھ کام کیا، لیکن ابتدائی دور میں ان کی جوڑی جتیندر کے ساتھ خاصی کامیاب رہی۔ ہمت والا، تحفہ، اولاد جیسی کئی ہٹ فلمیں انہوں نے اکٹھے دیں۔ بعد میں ان کی جوڑی انل کپور کے ساتھ بھی بے حد مقبول ہوئی۔ مسٹر انڈیا، لاڈلا، لمحے اور جدائی جیسی فلمیں اس جوڑی کی کامیابی کی گواہ ہیں۔
ان کی دیگر مشہور فلموں میں صدمہ، گمراہ، چاند کا ٹکڑا، آخری راستہ، نذرانہ، انقلاب اور جاگ اٹھا انسان شامل ہیں۔ تقریباً 200 فلموں میں کام کرنے والی سری دیوی نے ہندی کے ساتھ تلگو، تمل اور ملیالم سینما میں بھی بڑا نام کمایا۔
2012 میں ’انگلش ونگلش‘ سے انہوں نے شاندار کم بیک کیا۔ گھریلو خاتون کے کردار میں ان کی سادہ مگر پراثر اداکاری کو بے حد سراہا گیا۔ پانچ سال بعد 2017 کی فلم ’مام‘ میں وہ ایک بار پھر اپنے عروج پر دکھائی دیں اور شائقین سے داد حاصل کی۔
24 فروری 2018 کو سری دیوی کا انتقال ہو گیا، لیکن ان کی یادیں اور کردار آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ جب بھی ہندوستانی سینما کی تاریخ لکھی جائے گی، سری دیوی کا نام اس کے سنہری ابواب میں ضرور شامل ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔