ستارے زمین پر: عامر خان کی جذبات سے بھرپور فلم جو دل اور دماغ دونوں کو چھو جاتی ہے
’ستارے زمین پر‘ ایک ایسی فلم ہے جو ذہنی طور پر مختلف نوجوانوں کے ساتھ سماج کے برتاؤ کو دکھاتی ہے۔ عامر خان کی اداکاری، جذبات، مزاح اور پیغام سب قابلِ تعریف ہیں

فلمیں کئی طرح کی ہوتی ہیں، کچھ صرف تفریح دیتی ہیں، کچھ پیغام دیتی ہیں اور کچھ ایسی ہوتی ہیں جو زندگی کا زاویہ بدلنے پر مجبور کر دیتی ہیں۔ ’ستارے زمین پر‘ ان تینوں کی حسین آمیزش ہے۔ یہ فلم نہ صرف ذہنی طور پر مختلف افراد کے حوالے سے معاشرے کے رویے کو اجاگر کرتی ہے بلکہ خودشناسی، قبولیت اور ہمدردی کے جذبات کو خوبصورتی سے پردے پر لاتی ہے۔
کہانی گلشن اروڑہ (عامر خان) کے گرد گھومتی ہے، جو دہلی کی باسکٹ بال ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ ہیں۔ ایک ذاتی مسئلے کے سبب وہ ایک قانونی مقدمے میں پھنس جاتے ہیں اور سزا کے طور پر عدالت انہیں ذہنی طور پر مختلف نوجوانوں کی ایک ٹیم کو تین ماہ تک کوچنگ دینے کا حکم دیتی ہے۔ شروع میں گلشن ان بچوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتے، بلکہ انہیں ’پاگل‘ اور ناقابلِ فہم سمجھتے ہیں۔ مگر وقت کے ساتھ ساتھ جب وہ ان بچوں کی دنیا میں جھانکتے ہیں، تو نہ صرف ان کی سوچ بدلتی ہے بلکہ وہ خود بھی ایک بہتر انسان بن جاتے ہیں۔
فلم کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ زبردستی کا جذباتی حملہ نہیں کرتی۔ یہ آہستگی سے آگے بڑھتی ہے، چھوٹے چھوٹے لمحات کے ذریعے ناظر کو اپنے ساتھ باندھتی ہے۔ ایک سین میں جب گلشن ایک لڑکے کے نہانے کے ڈر پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے، تو وہ لمحہ صرف ایک ٹریننگ کا حصہ نہیں رہتا، بلکہ دل میں گھر کر جاتا ہے۔
فلم میں جو نوجوان اداکار نظر آتے ہیں، وہ دراصل حقیقی زندگی میں ذہنی معذوری کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کی قدرتی اداکاری فلم کو غیر معمولی صداقت بخشتی ہے۔ آرُش دتہ، گوپی کرشنن، ویدانت شرما اور دیگر بچوں نے اپنے کرداروں کو صرف نبھایا نہیں، جیا ہے۔
عامر خان نے اس بار صرف بطور اداکار ہی نہیں، بلکہ بطور پروڈیوسر بھی بہت نازک اور اہم موضوع کو سینما کے ذریعے اجاگر کیا ہے۔ ان کا کردار ایک سخت گیر، خودغرض شخص سے ایک حساس اور سمجھدار انسان میں کیسے ڈھلتا ہے، یہ تبدیلی عامر نے بڑی مہارت سے پیش کی ہے۔ فلم کے آخر میں ان کا ایک طویل جذباتی مکالمہ ہے جو فلم کا نقطہ عروج بن جاتا ہے۔
ہدایت کار آر ایس پرسنا نے فلم کو نہایت متوازن انداز میں سنبھالا ہے۔ وہ جذبات اور پیغام کے درمیان حد بندی کو نہیں توڑتے، بلکہ دونوں کو ایک دوسرے میں سمو دیتے ہیں۔ فلم میں مزاح کے لمحات بھی ہیں اور یہی اس کی ایک بڑی طاقت ہے۔ ڈائیلاگ چٹپٹے اور برجستہ ہیں، جن سے فلم کا بہاؤ ہلکا پھلکا رہتا ہے۔
کہیں کہیں فلم کی رفتار سست ہو جاتی ہے، خاص طور پر کچھ ذیلی کہانیوں جیسے گلشن کی والدہ یا ماضی کے صدمے کے حوالے سے۔ ان حصوں کو کم کیا جا سکتا تھا۔ مگر جیسے ہی فلم کے خاص اداکار یعنی خصوصی بچے اسکرین پر واپس آتے ہیں، فلم پھر سے دل جیت لیتی ہے۔
’ستارے زمین پر‘ ایک پراثر، جذباتی اور سماجی طور پر اہم فلم ہے جو ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ ہم ’مختلف‘ لوگوں سے کیسے پیش آتے ہیں۔ یہ فلم ہمیں سکھاتی ہے کہ بعض بار استاد طالب علم سے زیادہ سیکھتا ہے۔ عامر خان کی یہ فلم نہ صرف ان کی اداکاری کی جیت ہے بلکہ ان کے وژن اور انسان دوستی کے احساس کی بھی جیت ہے۔
(بشکریہ نیوز پورٹل آج تک)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔