لندن میں شاہ رخ خان اور کاجول کا مجسمہ نصب، ’ڈی ڈی ایل جے‘ کے 30 سال مکمل ہونے پر تاریخی اعزاز

لندن کے لیسسٹر اسکوائر میں سینس ان دی اسکوائر پر ڈی ڈی ایل جے کے راج اور سمرن کا کانسے کا مجسمہ نصب کیا گیا ہے۔ یہ اعزاز پہلی بار کسی ہندوستانی فلم کو ملا ہے۔ شاہ رخ خان نے اسے تاریخی لمحہ قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: بالی ووڈ کی شہرۂ آفاق رومانٹک فلم دل والے دلہنیا لے جائیں گے (ڈی ڈی ایل جے) کی ریلیز کو 30 برس مکمل ہونے پر دنیا بھر کے شائقین کے لیے ایک تاریخی خوش خبری سامنے آئی ہے۔ لندن کے مشہور لیسسٹر اسکوائر میں واقع سینس اِن دی اسکوائر اسٹیچو ٹریل میں فلم کے مرکزی کردار ’راج‘ اور ’سمرن‘ کے کانسے کے مجسمے کا باضابطہ طور پر انکشاف کیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ہندوستانی فلم کو اس عالمی شہرت یافتہ مقام پر مستقل طور پر جگہ دی گئی ہے۔

مجسمے میں شاہ رخ خان اور کاجول کو ان کے آئکونک پوز میں دکھایا گیا ہے، جو گزشتہ تین دہائیوں سے شائقین کے دلوں میں بسے ہوئے ہیں۔ اسٹیچو ٹریل میں اس سے قبل ہیری پاٹر، بیٹ مین، مسٹر بین اور لوریل اینڈ ہارڈی جیسے مشہور ہالی ووڈ کرداروں کے مجسمے موجود ہیں اور اب راج–سمرن کی شمولیت نے ہندوستانی سنیما کی عالمی موجودگی کو مزید مستحکم کر دیا ہے۔

شاہ رخ خان نے اس یادگار لمحے کی تصویریں اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیں اور ساتھ اپنے مشہور مکالمے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا،
’’بڑے بڑے ملکوں میں ایسی چھوٹی چھوٹی باتیں ہوتی رہتی ہیں، سینوریٹا۔ لندن کے لیسِٹر اسکوائر میں راج اور سمرن کا برانز مجسمہ دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی۔ یہ ڈی ڈی ایل جے کے 30 سال مکمل ہونے کا جشن ہے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا کہ یہ اعزاز ہندوستانی سینما کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے اور اس موقع کو ممکن بنانے والے تمام افراد کے شکر گزار ہیں۔ شاہ رخ نے لندن آنے والے مداحوں کو دعوت دی کہ وہ سینس اِن دی اسکوائر میں اس مجسمے کے سامنے جا کر اپنی یادیں بنائیں۔

خیال رہے کہ 1995 میں ریلیز ہونے والی دل والے دلہنیا لے جائیں گے نہ صرف ہندوستانی فلم کی تاریخ کی سب سے کامیاب فلموں میں سے ایک ہے بلکہ دہائیوں تک سینما گھروں میں چلنے کا منفرد ریکارڈ بھی رکھتی ہے۔ آدتیہ چوپڑا کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں شاہ رخ خان اور کاجول کے علاوہ انوپم کھیر، فریدہ جلال، امریش پوری، مندرا بیدی، ہمانی شیوپوری اور دیگر فنکاروں نے اہم کردار ادا کیے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔