سیکریٹ سپر اسٹار — روایات کی زنجیر کو توڑتی حساس اور جذباتی فلم

تصویر سوشل میڈیا
i
user

پرگتی سکسینہ

عامر خان پروڈکشن ایک بار پھر دلچسپ فلم لے کر آیا ہے ’سیکریٹ سپر اسٹار‘ کے نام سے۔ عامر خان ہمیشہ سے کچھ ایسی فلمیں پیش کرتے رہے ہیں جن کے سبجیکٹ زمانے سے ہٹ کر ہوتے ہیں اور انھیں فلمایا بھی دلچسپ طریقے سے جاتا ہے۔ ان کی گزشتہ فلم ’دنگل‘ کو کون بھول سکتا ہے جس نے بہت سے ریکارڈ توڑے تھے۔ لیکن سب سے خاص بات یہ تھی کہ وہ فلم مردوں کی بالادستی والے کھیل کشتی میں ایک لڑکی کے جدوجہد اور کامیابی کی دلچسپ کہانی تھی۔

نئی فلم ’سیکریٹ سپر اسٹار‘ بھی ایک لڑکی کی کہانی ہے۔ ایک نوعمر لڑکی انسیا کی جو ایک مشہور گلوکارہ بننا چاہتی ہے۔ لیکن گھر کا ماحول کسی بھی خواہش اور خواب کے سامنے پہاڑ بن کر کھڑا ہے۔ اس کے والد دقیانوسی سوچ کے ہیں اور اپنی مرضی اہل خانہ پر تھوپنے والے انسان ہیں۔ ایسی حالت میں انسیا کو اس کی والدہ نجمہ کی شکل میں ایک بہترین دوست اور سہارا ملتا ہے۔ نجمہ ایک گھریلو خاتون ہے، اپنے شوہر کے رعب اور مظالم کی شکار ہے۔ لیکن چاہتی ہے کہ اس کی بیٹی اپنے خواب کو پورا کرے۔

ہدایت کار ادویت چندن نے ایک سیدھی اور سہل انداز کی کہانی کو انتہائی حساس طریقے سے پیش کیا ہے۔ فلم کے دو پہلو ایسے ہیں جو اس فلم کو دیگر فلموں سے الگ اور بہت خاص بناتے ہیں۔ وہ دو پہلو ہیں نجمہ و انسیا کا رشتہ اور دوسرا انسیا کا دوست چنتن جو ہر موڑ پر اس کی مدد کرتا ہے۔ ہندی فلموں میں دو مرد دوستوں کے درمیان کے رشتے کو کئی مرتبہ دکھایا گیا ہے۔ اب تو دو دوستوں کی گہری دوستی کو بتانے کے لیے یہ کہنا کہ ’ارے وہ دونوں تو جے اور ویرو ہیں‘ مشہور جملہ بن گیا ہے۔ لیکن دو خواتین کے درمیان خاص رشتہ عموماً ہندی فلموں میں نہیں دکھائے جاتے ہیں۔ شاید ایسا اس لیے بھی ہے کہ اب تک خواتین کو کسی ایک رشتے کے سانچے میں ہی رکھ کر دیکھا گیا ہے، ایک الگ شخصیت کی طرح نہیں۔ خاتون یعنی ماں، بہن، بیٹی یا زیادہ سے زیادہ ایک دوست۔

گزشتہ کچھ سالوں میں خواتین کو ایک الگ شخصیت کی شک میں دیکھنے کی شروعات ہوئی ہے۔ اسی لیے ماں بیٹی کا رشتہ بہت خاص لگتا ہے۔ ایک طرح سے دونوں ہی مردوں کی بالادستی کی شکار ہیں اور کچھ نہ بول پانے، اپنی مرضی سے کچھ نہ کر پانے والی کردار ہیں لیکن یہ دونوں اپنے درد کو آپس میں بانٹتی ہوئی دوست بھی ہیں۔

اسی طرح چنتن کے کردار کو بہت خوبصورتی سے پردے پر اتارا گیا ہے جس کے اندر نوجوان لڑکے کا جوش بھرا ہوا ہے جسے ’ٹین ایج کرش‘ کہا جا سکتا ہے۔ ’ٹین ایج کرش‘ کو بھی فلموں میں کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی ہے۔ یا تو وہ رول ماڈل عاشق ہو جاتے ہیں یا پھر صرف دوست۔ جوانی کی دہلیز میں کھڑی لڑکی اور لڑکے کے درمیان جو ایک نازک اور بے نام سی کشش ہوتی ہے اسے منظر عام پر لانے کی کوشش فلموں میں نہیں ہوئی ہے۔ چنتن اور انسیا کی دوستی تقریباً اسی کشش کو بہت حساس انداز میں پیش کرتی ہے۔ فلم کے آخر میں نجمہ، انسیا اور چنتن کو گھومنے جانے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ بھی ایک طرح سے کسی ایسے رشتے کو قبول کرنا ہے جس کا کوئی نام نہیں ہے اور آگے وہ کسی رشتے میں تبدیل ہو، یہ ضروری بھی نہیں۔

فلم میں عامر خان ایک ڈوبتے پاپ اسٹار کے چھوٹے سے کردار میں ہیں۔ اس کردار میں بھی وہ اپنی چھاپ چھوڑتے ہیں۔ حالانکہ آخر میں ایسا لگتا ہے کہ ان کا کردار کچھ لمبا ہوتا تو اچھا رہتا۔ یہ فلم ان لوگوں کو ضرور دیکھنی چاہیے جو دنیا کو صرف رشتوں اور ان کے محدود دائروں میں ہی دیکھتے ہیں۔ انسیا صرف لڑکیوں کی ہی نہیں ان سبھی نوعمر لڑکیوں کی نمائندہ ہے جو زمانے سے ہٹ کر خواب دیکھتے ہیں اور انھیں پورا کرنا چاہتے ہیں لیکن روایات اور والدین کے دباؤ میں اپنے لیے نہ چاہتے ہوئے بھی ویسی زندگی منتخب کرتے ہیں جس کے لیے انھیں تیار کیا جاتا ہے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔