سادھنا: بالی ووڈ کی دلکش اداکارہ، جن کی مسکراہٹ اور انداز آج بھی یادوں میں زندہ ہیں

سادھنا، 1941 کو کراچی میں پیدا ہوئیں، اپنے منفرد انداز اور لازوال اداکاری سے بالی ووڈ پر چھائی رہیں۔ ’سادھنا کٹ‘ اسٹائل نے انہیں عالمی شہرت دی۔ 2015 میں وہ دنیا کو الوداع کہہ گئیں

تصویر سوشل میڈیا
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی سینما کی کئی ایسی شخصیات گزری ہیں جنہوں نے اپنی اداکاری اور دلکشی سے مداحوں کے دلوں پر حکومت کی۔ انہی میں ایک نام ہے سادھنا شیوداسانی کا، جو 2 ستمبر 1941 کو کراچی (برطانوی ہند) میں ایک سندھی ہندو گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ سادھنا اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھیں۔ والد شیورام شیوداسانی اور ماں لالی دیوی نے انہیں بچپن ہی سے بے پناہ محبت اور توجہ دی۔ ابتدا میں ان کی تعلیم گھر پر ہی ہوئی۔ ان کا اصل نام نغمہ شیوداسانی تھا، لیکن والد اپنی پسندیدہ بنگالی اداکارہ سادھنا بوس کے مداح تھے، اسی لیے پانچ سال کی عمر میں انہوں نے بیٹی کا نام بدل کر سادھنا رکھ دیا۔

سادھنا کے خاندان کے فلمی دنیا سے گہرے تعلقات تھے۔ ان کے والد مشہور اداکار ہری شیوداسانی کے بڑے بھائی تھے، جو اداکارہ ببیتا کے والد ہیں۔ یوں فلم انڈسٹری کی فضا اور ماحول سادھنا کے قریب رہا۔ مگر فلموں میں ان کا قدم رکھنا کسی منصوبہ بندی کا نتیجہ نہیں بلکہ قسمت کا کرشمہ تھا۔

1955 میں محض 15 برس کی عمر میں سادھنا نے راج کپور کی مشہور فلم ’شری 420‘ کے گانے ’مڑ مڑ کے نہ دیکھ مڑ مڑ کے‘ میں ایک چھوٹے رول سے ڈیبیو کیا۔ اس کے بعد 1960 میں آئی فلم ’لو ان شملہ’ ان کی پہلی باقاعدہ فلم تھی، جس نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ یہ فلم ان کی پہچان ثابت ہوئی اور فلمی دنیا نے انہیں ایک منفرد مقام پر بٹھا دیا۔

ساٹھ اور ستر کی دہائی میں سادھنا نے دیو آنند، راج کپور، راجندر کمار اور شمی کپور جیسے بڑے ستاروں کے ساتھ کام کیا۔ ان کی مقبول فلموں میں پرکھ، ہم دونوں، میرے محبوب، وقت، وہ کون تھی، میرا سایہ، ایک پھول دو مالی، من موجی اور آرزو شامل ہیں۔ ان فلموں نے انہیں نہ صرف سپر اسٹار کے مقام تک پہنچایا بلکہ مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ کے لیے بسا دیا۔


سادھنا کا سب سے بڑا امتیاز ان کا منفرد ہیئر اسٹائل تھا، جو دنیا بھر میں ’سادھنا کٹ‘ کے نام سے مشہور ہوا۔ پیشانی پر سیدھے اور چھوٹے بالوں کا یہ اسٹائل لاکھوں لڑکیوں نے اپنایا اور یہ فیشن کی تاریخ کا حصہ بن گیا۔ ان کی مسکراہٹ، آنکھوں کی چمک اور نسوانی نزاکت نے ان کی شخصیت کو مزید دلکش بنایا۔

سادھنا نے اپنی پہلی فلم ’لو ان شملہ‘ کے ہدایت کار رام کرشن نیئر سے شادی کی۔ ان کی شادی خوشگوار رہی لیکن ان کے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ بعد میں انہوں نے ایک بچی کو گود لیا۔ 1995 میں نیئر کے انتقال کے بعد سادھنا نے تنہائی کی زندگی اختیار کر لی۔

1974 میں شمی کپور کے ساتھ فلم ’چھوٹے سرکار‘ ان کی آخری فلم تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اداکاری سے دوری اختیار کر لی۔ البتہ 1989 میں انہوں نے اپنی پروڈکشن کمپنی کے تحت ایک فلم بنائی اور ہدایت کاری کے فرائض بھی انجام دیے۔ ان کی ہدایت کردہ ایک اور فلم ’گیتا میرا نام‘ تھی، جس میں سنیل دت اور فیروز خان جیسے اداکار شامل تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ دلیپ کمار کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتی تھیں۔ فلم سنگھرش کے لیے ابتدا میں ان کا نام ہیروئن کے طور پر لیا گیا تھا، مگر بعد میں ان کی جگہ وجینتی مالا کو کاسٹ کر لیا گیا اور یہ خواہش ادھوری رہ گئی۔


2002 میں انہیں ’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘ سے نوازا گیا، جو ان کی شاندار خدمات کا اعتراف تھا۔ ان کے دوستوں کے حلقے میں آشا پاریکھ، وحیدہ رحمان، ہیلن اور نندہ شامل تھیں۔ یہ تمام اداکارائیں اکثر محفلوں میں ایک ساتھ نظر آتی تھیں۔ مگر بڑھاپے میں سادھنا نے گوشہ نشینی اختیار کر لی اور عوامی تقریبات میں دکھائی نہیں دیتی تھیں۔

سادھنا اکثر کہتی تھیں کہ وہ کرسمس کا تہوار بڑے شوق سے مناتی ہیں، لیکن افسوس کہ 25 دسمبر 2015 کا دن ان کے لیے آخری ثابت ہوا۔ وہ اسی دن انتقال کر گئیں اور اپنے پیچھے مداحوں کے لیے ایسی یادیں چھوڑ گئیں جو وقت کے ساتھ مدھم ہونے کے بجائے مزید روشن ہوتی جا رہی ہیں۔

سادھنا نے کل 34 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کی آخری فلم الفت کی نئی منزلیں 1994 میں ریلیز ہوئی۔ وہ ہمیشہ اپنی خوبصورت مسکراہٹ، اداکاری کی نزاکت اور منفرد اسٹائل کے لیے یاد رکھی جائیں گی۔

سادھنا کا نام آج بھی بالی ووڈ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جاتا ہے۔ ان کی اداکاری اور انداز نے جس طرح مداحوں کو مسحور کیا، وہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی ایک مثال ہے۔

(مآخذ: یو این آئی)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔