راجپال یادو نے مزاحیہ اداکاری سےناظرین کو محظوظ کیا

راجپال یادو نے بتایا تھا کہ ان کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب ان کے پاس بس کا کرایہ ادا کرنے کے لیے بھی پیسے نہیں تھے لیکن اس مشکل وقت میں انڈسٹری میں ان کے دوستوں نے ان کی بہت مدد کی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

اپنی شاندار کامیڈی سے لوگوں کا دل جیتنے والے تجربہ کار بالی ووڈ اداکار راجپال یادو کے چاہنے والوں کی کوئی کمی نہیں۔ ان کی پیدائش 16 مارچ 1971 کو لکھنؤ، اتر پردیش کے قریب شاہجہاں پور ضلع میں پیدا ہوئی۔ انہوں نے اپنی تعلیم شاہجہاں پور سے حاصل کی۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے ایک ڈرامہ تھیٹر میں شمولیت اختیار کرلی۔

اس کے بعد وہ تھیٹر کی تربیت لینے کے لیے 1992 میں لکھنؤ آئے۔ یہاں انہوں نے بھارتندو ناٹیہ اکیڈمی میں داخلہ لیا۔ راجپال نے یہاں دو سال ٹریننگ لی اور اس کے بعد وہ 1994 سے 1997 تک نیشنل اسکول آف ڈرامہ، دہلی میں رہے۔ 12 ویں کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے آرڈیننس کلاتھ فیکٹری میں ٹیلرنگ میں اپرنٹس شپ کی لیکن اداکار بننے کی خواہش کے باعث نوکری سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔
راجپال یادو نے بالی ووڈ میں اپنے کریئر کا آغاز 1999 میں فلم’دل کیا کرے‘ سے کیا۔ ابتدائی دور میں انہیں فلموں میں چھوٹے کردار ملے لیکن انہیں انڈسٹری میں حقیقی پہچان ولن کے کردار سے ملی۔ انہوں نے سال 2000 میں ریلیز ہونے والی رام گوپال ورما کی فلم ’جنگل‘ میں ’سپّا‘ کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کردار سے انہیں کافی شہرت ملی، جس کے بعد اداکار کو فلم فیئر میں بہترین منفی کردار کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس فلم کے بعد راجپال کے کریئر نے نئی اڑان بھری۔


یادو نے اپنی فلموں - دل کیا کرے، مست، شول، جنگل، کوئی میرے دل سے پوچھے، تم کو نہ بھول پائے، چور مچائے شور، ایک اور ایک گیارہ، ایک محبت کی کہانی جاسوس، کیا کول ہیں ہم، میں نے پیار کیوں کیا، اپنا سپنا منی منی، مالا مال ویکلی، بھاگم بھاگ، انڈر ٹرائل، پارٹنر، کریزی 4، بھوت ناتھ، میرے باپ پہلے آپ، بلو، دے دنا دن، کشتی، کھٹا میٹھا، پولیس گیری، رنگریز، کرش 3، میں تیرا ہیرو ، پیار تم نے کیا کیا ، ریس اینگزٹ ٹائم، گرم مسالہ، ڈھول ، ’کمپنی‘، ’ہم کسی سے کام نہیں‘، ’ہنگامہ‘، ’مجھ سے شادی کروگی‘، ’میں میری پتنی اور وہ‘، ’اپنا سپنا منی منی‘، ‘’پھر ہیرا پھیری‘، ’چپ چپ کے‘ اور ‘ بھول بھلیاں‘ میں اپنی بہترین اداکاری سے لوگوں کے دل جیت لیے۔ اپنی شاندار اداکاری کی وجہ سے انہوں نے فلم فیئر سمیت کئی بڑے ایوارڈز اپنے نام کیے لیکن اپنے کیریئر کے آغاز میں انہیں بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے کے لیے کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی۔

انہوں نے دوردرشن کے ٹیلی ویژن سیریل مونگیری کے بھائی نورنگی لال میں اداکاری کی۔ یہ سیریل مونگیری لال کے حسین سپنے کا سیکوئل تھا جو دور درشن پر نشر ہوا تھا۔ وہ منفی کردار کرنے میں کامیاب رہے لیکن بعد میں انہوں نے مزاحیہ کرداروں کو زیادہ اہمیت دی ۔


کامیڈی فلموں کے علاوہ، انہوں نے کئی فلموں میں اہم اداکار کے طور پر کام کیا جن میں مادھوری دکشت بننا چاہتی ہوں، لیڈیز ٹیلر، راما راما کیا ہے ڈرامہ، ہیلو! ہم للن بول رہے ہیں، کشتی، مرچ، میں، میری پتنی اور وہ وغیرہ ۔فلم جنگل میں اپنے منفی کردار کے لیے، انہوں نے سنسوئی اسکرین بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتا اور اسکرین کے بہترین اداکار کے ایوارڈ کے لیے بھی نامزد ہوئے۔ میں مادھوری دکشت بننا چاہتی ہوں کے لیے انہیں یش بھارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ انہیں جن پد رتن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران راجپال یادو نے بتایا تھا کہ ان کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب ان کے پاس بس کا کرایہ ادا کرنے کے لیے بھی پیسے نہیں تھے لیکن اس مشکل وقت میں انڈسٹری میں ان کے دوستوں نے ان کی بہت مدد کی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہر کسی کو اپنے دروازے دوسروں کے لیے کھلے رکھنے چاہئیں۔ اگر لوگ میری مدد نہ کرتے تو میں آج جو ہوں وہ کیسا ہوتا؟ میرے دوست میرے مشکل وقت میں میرے ساتھ تھے۔ میں اپنے آپ پر یقین رکھتا تھا اور جانتا تھا کہ مجھے ہر ممکن تعاون چاہیے جو مجھے ملا ہے۔

راجپال کی پہلی شادی لکھیم پور کی رہائشی کرونا یادو سے ہوئی تھی تاہم ان کی اہلیہ کا بیماری کے باعث انتقال ہو گیا جس کے بعد اداکار نے کناڈا کی رہائشی رادھا یادو سے دوسری شادی کی۔ دونوں کی پہلی ملاقات کناڈا میں ہوئی تھی۔ ایک دوسرے کو ڈیٹ کرنے کے بعد دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا اور سال 2003 میں دونوں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔