بالی ووڈ کی مقبول اداکارہ ممتاز آج 78 برس کی ہو گئیں، بارہ سال کی عمر سے کیا تھا فلمی سفر کا آغاز
بارہ سال کی عمر میں فلمی سفر شروع کرنے والی ممتاز نے سو سے زائد فلموں میں اداکاری کی اور ’دو راستے‘، ’رام اور شیام‘ اور ’کھلونا‘ جیسی سپرہٹ فلموں سے شہرت حاصل کی

تصویر سوشل میڈیا
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ ممتاز آج یعنی 31 جولائی 2025 کو 78 برس کی ہو گئیں۔ ان کا اصل نام ممتاز عسکری تھا۔ ممتاز کا تعلق ایک متوسط گھرانے سے تھا، ان کے والد عبد السلیم اسکری خشک میوہ جات کے تاجر تھے، جبکہ والدہ شادے حبیب آغا کا تعلق ایران سے تھا۔ ممتاز محض ایک برس کی تھیں جب ان کے والدین کے درمیان علیحدگی ہو گئی۔ والدہ اور خالہ دونوں فلموں میں جونیئر آرٹسٹ کے طور پر کام کرتی تھیں۔ یوں فلمی دنیا ممتاز کے بچپن سے ہی قریب رہی۔
ممتاز نے محض بارہ سال کی عمر میں فلمی دنیا میں قدم رکھا۔ 1958 میں فلم ’سونے کی چڑیا‘ میں ایک چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر ان کا پہلا کردار تھا۔ 1960 کی دہائی میں وہ ’واللہ کیا بات ہے‘، ’سہرا‘ اور ’استری‘ جیسی فلموں میں نظر آئیں۔ 16 سال کی عمر میں انہیں بطور مرکزی اداکارہ فلم ’فولاد‘ (1963) میں موقع ملا، جس کے بعد انہوں نے دلیپ کمار، راجیش کھنہ، جتیندر اور شمی کپور جیسے بڑے اداکاروں کے ساتھ کام کیا۔
ساٹھ کی دہائی میں ممتاز نے کئی اسٹنٹ فلموں میں دارا سنگھ کے ساتھ کام کیا، جن میں سے 12 فلمیں ہٹ ثابت ہوئیں۔ ان دنوں دارا سنگھ کی فیس 4.5 لاکھ اور ممتاز کی 2.5 لاکھ روپے تھی، جو اس دور میں ایک بڑی رقم تھی۔ ان فلموں نے ممتاز کی پہچان بنائی لیکن انہیں مرکزی دھارے کی سنجیدہ اداکارہ بننے کے لیے طویل جدوجہد کرنی پڑی۔
1965 میں ریلیز ہونے والی فلم ’میرے صنم‘ میں ان کا منفی کردار بہت سراہے گیا۔ 1967 میں ’پتھر کے صنم‘، ’رام اور شیام‘ اور بالخصوص 1969 کی فلم ’دو راستے‘ نے ممتاز کو صفِ اول کی اداکاراؤں میں لاکھڑا کیا۔ ’دو راستے‘ میں راجیش کھنہ کے ساتھ ان کی جوڑی سپرہٹ ثابت ہوئی اور اس کے بعد وہ بالی ووڈ کی پسندیدہ ہیروئن بن گئیں۔
1970 کی دہائی میں ’کھلونا‘ جیسی فلموں سے ممتاز کی اداکاری کو نیا وقار حاصل ہوا۔ اس فلم میں ان کی پرفارمنس پر انہیں بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جن اداکاروں نے کیریئر کے آغاز میں ممتاز کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیا تھا، وہی بعد میں ان کے ساتھ فلمیں کرنے کے خواہشمند ہو گئے۔ ممتاز نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’جب میں مقبول ہوئی تو وہ سب میرے ساتھ کام کرنا چاہتے تھے جنہوں نے پہلے مجھے نکار دیا تھا۔‘‘
شمی کپور سے ممتاز کا رشتہ اس دور میں خبروں میں رہا۔ شمی کپور نے ممتاز سے شادی کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن شرط رکھی تھی کہ شادی کے بعد وہ فلموں میں کام نہیں کریں گی۔ ممتاز نے اس شرط کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور یوں یہ رشتہ آگے نہ بڑھ سکا۔ 1974 میں انہوں نے کاروباری شخصیت مَیور مادھوانی سے شادی کی، جن سے ان کی دو بیٹیاں نتاشا اور تانیا ہوئیں۔ ناتاشا کی شادی اداکار فردین خان سے ہوئی۔
1977 میں فلم ’آئینہ‘ کے بعد ممتاز نے فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔ تاہم، 1989 میں فلم ’آندھیاں‘ سے انہوں نے واپسی کی کوشش کی مگر فلم باکس آفس پر ناکام رہی۔ اس کے بعد وہ فلمی دنیا سے مستقل طور پر الگ ہو گئیں۔
ممتاز آج بھی اپنی صحت کا خیال رکھتی ہیں اور سوشل میڈیا پر خاصی متحرک ہیں۔ ان کا فلمی سفر، جس میں تقریباً 100 فلمیں شامل ہیں، اس بات کا ثبوت ہے کہ لگن، محنت اور خودداری سے کوئی بھی مقام حاصل کیا جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔