لیجنڈری اداکار منوج کمار کا انتقال، حب الوطنی پر مبنی فلموں کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے

منوج کمار 24 جولائی 1937 کو ایبٹ آباد (اب پاکستان) میں پیدا ہوئے۔ 1965 کی فلم ’شہید‘ نے ان کے کیریئر کو نئی بلندیوں پر پہنچایا۔ 1995 میں فلمی دنیا کو خیرباد کہا۔ 2004 میں بی جے پی میں شامل ہوئے

فلم ’پورب اور پچھم‘ سے منوج کمار کی ایک تصویر
فلم ’پورب اور پچھم‘ سے منوج کمار کی ایک تصویر
user

قومی آواز بیورو

معروف ہندوستانی فلمی اداکار اور ہدایت کار منوج کمار کا انتقال ہو گیا۔ وہ اپنی حب الوطنی پر مبنی فلموں کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ منوج کمار 24 جولائی 1937 کو ایبٹ آباد (اب پاکستان) میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا اصل نام ہری کرشن گِری گو سوامی تھا۔ تقسیمِ ہند کے بعد ان کا خاندان دہلی منتقل ہو گیا۔

بچپن ہی سے انہیں فلموں کا شوق تھا اور انہوں نے دلیپ کمار کی فلم "شبنم" میں ان کے کردار "منوج کمار" کے نام پر اپنا فلمی نام رکھ لیا۔ 1957 میں فلم "فیشن" سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، لیکن 1965 میں ریلیز ہونے والی فلم "شہید" نے ان کے کیریئر کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ اس فلم کے بعد وہ اپنے حب الوطنی کے جذبات سے بھرپور کرداروں کے لیے مشہور ہو گئے۔


ان کی فلم "اپکار" نے انہیں بے پناہ مقبولیت دلائی، جس میں ان کا گایا ہوا گیت "میرے دیش کی دھرتی" آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہے۔ اس فلم کے لیے انہیں نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا۔

1995 میں فلم "میدانِ جنگ" کے بعد انہوں نے اداکاری کو خیرباد کہہ دیا۔ 1999 میں اپنے بیٹے کنال گو سوامی کو فلم "جے ہند" میں لانچ کیا، جو باکس آفس پر ناکام رہی۔ فلمی دنیا سے کنارہ کشی کے بعد 2004 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہو گئے۔

وزیرِاعظم نریندر مودی نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "منوج کمار ہندوستانی سنیما کے ایک آئیکون تھے، جن کی فلموں میں حب الوطنی کا جذبہ نمایاں تھا۔ ان کے کاموں نے قومی فخر کو فروغ دیا اور وہ آئندہ نسلوں کو متاثر کرتے رہیں گے۔"

فلم ساز اشوک پنڈت نے بھی ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ہندوستانی فلم انڈسٹری کا "شیر" قرار دیا اور کہا کہ ان کا جانا پوری انڈسٹری کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔

منوج کمار کی لازوال فلموں اور گیتوں نے انہیں امر کر دیا ہے اور وہ ہمیشہ ہندوستانی سنیما کے سنہری دور کی علامت کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔