کنگنارانوت: فلم انڈسٹری کا ایک انوکھا کردار

فلم ’سمرن‘ کا پوسٹر اور کنگنا کی تصویر
فلم ’سمرن‘ کا پوسٹر اور کنگنا کی تصویر
user

پرگتی سکسینہ

کنگنا رانوت کی فلم ’سمرں‘ جمعہ کو ریلیز ہوگئی ہے اور جیسا کہ ان کی ہر فلم کے ساتھ ہو تا ہے ، یہ فلم بھی بحث کا موضوع بن چکی ہے۔ ’سمرں‘ میں کنگنا ایک ’سنگل گرل (تنہا لڑکی )‘ کے کردار میں ہیں جو پر عزم ہیں اور شادی جیسی روایات اور خاندانی ذمہ داریوں سے علیحدہ اپنی پہچان بنانا چاہتی ہے۔

کنگنا نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ فلم کو کامیاب بنانے کے لئے انہیں کسی مرد سپر اسٹار کی ضرورت نہیں ہوتی ہے ۔ ’سمرں‘ میں اپنے کردار کی طرح ہی کنگنا نے اپنی زندگی اپنی شرائط پر جی ہے۔ حالانکہ کنگنا بے شمار تنازعات میں گھری رہیں۔ ان کا گھر یلو بندشوں کو توڑ کرباہر نکلنا، ایک شادی شدہ مرد کے ساتھ زندگی گزارنا اور پھر گھریلو تشدد کا شکار ہو کر پولس میں معاملہ درج کرانا یا پھر ریتک روشن اور ان کے درمیان تنازعہ ہونا یا پھر کرن جوہر جیسے مشہور ڈائریکٹر ۔ پروڈیوسر کے شو میں بیباکی سے بیان دینا ، کنگنا ہر صورت حال سے مقابلہ کر تے ہوئے مضبوطی کے ساتھ سامنے آئیں ۔

حالانکہ ’سمرں‘ کا بہت اچھا آغاز نہیں ہوا ہے لیکن فلم میں ان کا کردار ہی ناظرین کی توجہ مرکوز کرنے کے لئے کافی ہے۔

بالی وڈ میں کنگنا نے ایک ایسی شخصیت کے طور پر پہچان بنا لی ہے جو انڈسٹری کےجنسی نظریہ سے جد و جہد کرتی رہی ہیں او ر وہ کافی بیباک بھی رہی ہیں ، یہ بات اور ہے کہ یہ بحث زیادہ کھل کر نہیں کی جاتی ، اکثر لوگ اس بات کو یہ کہہ کر رفع دفع کر دیتے ہیں کہ فلم انڈسٹری کافی پیشہ ور ہے۔

حال ہی میں انہوں نے اے آئی بی کے ساتھ ایک ویڈیو ’’دی بالیوڈ دیوا سونگ‘‘ بھی یو ٹیوب پر ریلیز کیا جو خواتین کے تعلق سے دوہرے رویہ پر ایک زبردست تبصرہ ہے۔ اس ویڈیو کو آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

دراصل اس ویڈیو میں سماج کے دوہرےپن پر بھی طنز کیا گیا ہے کہ کس طرح سے خواتین کے کھلے پن اور ان کی آزادی کی بات کرتے ہوئے بھی ہم انہیں گھر گرہستی اور شادی وغیرہ کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔

’سمرں‘ کا ایک گانہ بھی تیزی سے مشہور ہو رہا ہے۔ سنگل رہنے دوپاپا

اس گیت کے ذریعے بھی یہی بات سامنے لائی گئی ہے کہ مردوں کی طرح خواتین کے لئے بھی شادی بیاہ سے الگ ایک زندگی ہے اور انہیں بھی اپنی مرضی سے زندگی جینے کی آزادی ملنی چاہئے۔

حالانکہ اسے تحریک نسواں کے تعلق سے سنجیدہ بیان نہیں کہا جا سکتا لیکن جس طرح کنگنا کی فلمیں رفتہ رفتہ ہلکے پھلکے انداز میں خواتین سے وابستہ سنجیدہ مسائل کو پیش کرتی رہی ہیں ان سے یہ بات تو طے ہے کہ ہمارے آج کے دقیانوسی ہو رہے سماج میں یہ فلمیں (غیر سنجیدہ ہی سہی) خواتین کی آواز کو سامنے تو رکھ ہی رہی ہیں۔

’سمرں‘پوسٹ پروڈکشن سے قبل ہی زیر بحث رہی ہے ، فلم کے ڈائیلاگ اور کہانی گوئی کے لئے کنگنا کا نام دیا گیا ہے جس پر رائٹر اپوروا اسرانی کو اعتراض تھا۔ بعد میں شاید اس معاملہ کو حل کر لیا گیا۔ بہر حال کنگنا کو فلم فروخت کرنے کے لئے نہ صرف بازاری تراغیب آتی ہیں بلکہ وہ خود فلم کے موضوع اور کردار کا خود ہی انتخاب کرتی ہیں تاکہ ان کی ایک مختلف اور خاص پہچان قائم رہے۔

انڈسٹری میں ایسی کوئی اور اداکارہ فی الحال نہیں ہے جو اتنے واضح اور مضبوط طریقہ سے اپنی بات رکھے، ضرورت پڑنے پر لڑ بھی لے اور خود پر ہنس بھی لے۔ عام زندگی میں خواتین ایسی ہی آزادی چاہتی ہیں۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Sep 2017, 8:59 PM