میں نے جو کچھ بھی کہا، اس کا افسوس نہیں: نصیر الدین شاہ

نصیر الدین نے کہا، ’’میں اپنی باتوں سے منحرف ہونے والوں میں سے نہیں ہوں۔ میں نے جو کچھ کہا تھا اس کی رپورٹنگ صحیح کی گئی ہے لیکن کچھ ایسے باتیں بھی کہی گئیں، جو میں کہی ہی نہیں ہیں‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: معروف فلمی اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے مذہب اور ہندوستانی سماج کے سلسلے میں جو کچھ کہا ہے، اس پر انہیں کوئی افسوس نہیں ہے۔

ایک نیوز چینل کے ساتھ انٹرویو میں شاہ نے جمعرات کے روز کہا کہ ’’میں نے کچھ کہا ہے اس پر مجھے کوئی افسوس نہیں ہے۔ میں اپنی باتوں سے منحرف ہونے والوں میں سے نہیں ہوں۔ میں نے جو کچھ کہا تھا اس کی رپورٹنگ صحیح کی گئی ہے لیکن کچھ ایسے باتیں بھی کہی گئیں، جو میں کہی ہی نہیں ہیں‘‘۔

شاہ حال کے ہی میں دیئے ایک انٹرویو کے بعد تنازع پیدا ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تھا کہ انہیں اپنے بچوں کی فکر ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں نے اپنے بچوں کو مذہبی تعلیم نہیں دی ہے۔ اگر کبھی کوئی بھیڑ انہیں گھیر لیتی ہے اور ان سے پوچھتی ہے کہ وہ ہندو ہیں یا مسلمان؟ تب ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا۔

اس دوران پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے شاہ کے بہانے ہندوستان کے اندرونی معاملے میں بولتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کو وہ دکھائیں گے کہ اقلیتوں کے ساتھ کس طرح کا سلوک برتا جاتا ہے۔ خان کے اس بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ’ٹیرارستان‘ ہندوستان کو سکھائیں گے کہ اقلیتوں کے ساتھ کس طرح کا برتاؤ کیا جائے۔ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ ہورہی بدسلوکی کے سلسلے میں بھی خان کو آئینہ دکھایا گیا۔

شاہ نے پاکستانی وزیراعظم کے تبصرے پر کہا کہ خان نے اپنے ملک کے مفاد میں یہ بیان دیا ہے۔ یہ پوچھنے پر کہ کیا وہ خان سے اپنا بیان واپس لینے کو کہیں گے، انہوں نے کہا کہ ’ہاں بالکل، یہ ان کے کام کی بات نہیں ہے۔ انہیں اپنے گھر کو دیکھنا چاہیے‘۔

شاہ کے بیان کے بعد ان پر کئی طرح کے الزام لگائے گئے اور کئی لوگوں نے انہیں غدار تک کہہ دیا اور ملک چھوڑکر پاکستان جانے کی باتیں بھی کہیں۔ انہیں اجمیر کے اہم لٹریری فیسٹول میں بولنے نہیں دیا گیا۔ بالی وڈ اداکار انوپم کھیر اور منوج کمار نے بھی شاہ کے بیان پر سخت تنقید کی تھی۔ اترپردیش نو نرمان سینا نے دعوی کیا تھا کہ اس نے شاہ کے لئے پاکستان کا ٹکٹ بُک کردیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔