اداکارہ کا مسلم ہونا گناہ! ممبئی میں نہیں ملا مکان

ٹی وی کی معروف اداکارہ شیرین اکتا کپور کے سپر ہٹ شو ’یہ ہیں محبتیں‘ میں کام کر چکی ہیں اور مکان نہ مل پانے کی وجہ سے کافی پریشان ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: ٹی وی کی معروف اداکارہ شیرین مرزا نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے لکھا کہ وہ 8 سال سے جد و جہد کر رہی ہیں لیکن ایک مسلم ، بیچلر اور ایکٹر ہونے کی وجہ سے انہیں ممبئی میں مکان نہیں دیا جا رہا۔

شیرین نے اپنا درد سوشل میڈیا پر بیان کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ’’میں ممبئی میں ایک مکان لینے کے قابل نہیں ہوں۔ اس کی وجہ میرا ’ایم بی اے ‘ ہونا ، مطلب مسلم، بیچلر(غیر شادی شدہ )، ایکٹر ۔ ‘‘ پوسٹ کے ساتھ انہوں نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔ انہوں نے لکھا ’’یہ تصویر ان دنوں کی ہے جب میں ممبئی میں کیریئر کی شروعات کرنے کے لئے آئی تھی۔ آج تقریبًا 8 سال گزر چکے ہیں۔ میں نے یہاں کیا پایا!

ہندوستان کے کئی شہروں میں مسلمانوں کو کن حالات سے دو چار ہونا پڑتا ہے یہ ان کا دل ہی جانتا ہے۔ٹی وی اداکارہ کو مکان نہ مل پانے کے واقعہ سے اس بات کو بخوبی سمجھا جا سکتا ہے کہ جب مشہور و معروف اداکارہ کو مکان نہیں مل پاتا تو پھر ایک عام مسلمان کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا۔

شیرین مزید کہتی ہیں’’میں شراب نہیں پیتی ، سگریٹ نہیں پیتی ، میرا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ پھرلوگ کس طرح میرے کردار کو میرے پیشہ کی بنیاد پر جج کر سکتے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ جب میں ایک بروکر کو فون کرتی ہوں تو میرے سنگل ہونے کی وجہ سے کرایہ بڑھا کر بتا تا ہے۔ کیوں کہ شادی شدہ نہ ہونے کی وجہ سے مجھے گھر مکان نہیں ملے گا۔ جب دوسرے بروکر کو فون کرو تو وہ یہ پوچھتا ہے کہ ہندو یا مسلمان !

شیرین مزید کہتی ہیں ’’آج اتنے سال گزر چکے ہیں لیکن میری جدوجہد جاری ہے۔ میں نے یہاں بہت کچھ پایا ہے۔ آخر میں جذباتی ہو کر میں بس ایک سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ اتنے سال بعد یہاں رہنے اور کامیابی حاصل کرنے کے باوجود میں ممبئی شہر کی رہنے والی ہوں یا نہیں؟

واضح رہے کہ شیرین معروف ڈرامہ ساز ایکتا کپور کے سپر ہٹ شو ’یہ ہیں محبتیں ‘ میں کام کر چکی ہیں ۔ اس میں انہوں نے سیمی کا کردار ادا کیا تھا۔ آج کل وہ اسٹار پلس کے ایک ڈرامے میں منفی کردار ادا کر رہی ہیں۔ اس کردار کی وجہ سے وہ ہندوستان کے گھر گھر میں پہچانی جاتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Apr 2018, 3:49 PM