وقت سے آگے کا فنکار: گرو دت کی فلمی دنیا اور ادھوری کہانی

گرو دت نے ہندوستانی سنیما کو فکر، شاعری اور جذبات سے جوڑا۔ ان کی فلمیں آج بھی نئی لگتی ہیں، کیونکہ وہ زندگی کے تلخ سوالات کو بے مثال فن سے پیش کرتے تھے

<div class="paragraphs"><p>گرو دت / یو این آئی</p></div>

گرو دت / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

منگلور میں 9 جولائی 1925 کو پیدا ہونے والے گرو دت کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے ہندوستانی سنیما کو نہ صرف نئی شناخت دی بلکہ اس کی روح میں ایسے سوالات داخل کیے جو آج بھی تازہ محسوس ہوتے ہیں۔ ان کا اصل نام وسنت کمار شیو شنکر پادوکون تھا، مگر فلمی دنیا میں وہ گرو دت کے نام سے جانے گئے۔

گرو دت کا تعلق منگلور کے ایک سرسوت برہمن خاندان سے تھا۔ تعلیم کلکتہ میں حاصل کی اور پھر پربھات اسٹوڈیو میں بطور ڈانس ڈائریکٹر فلمی سفر کا آغاز کیا۔ ڈانس کی تربیت انہوں نے ادھے شنکر کی المورا اکیڈمی سے حاصل کی، جو ان کی فنی بنیاد کا پہلا سنگِ میل تھی۔

ان کی زندگی میں ایک اہم موڑ اس وقت آیا جب وہ دیو آنند سے ملے۔ دونوں نے ایک دوسرے کے لیے فنی عہد کیے اور یہ وعدہ نبھایا بھی۔ دیو آنند کی فلم ’بازی‘ (1951) گرو دت کی ہدایتکاری میں بنی اور اس فلم نے انہیں ایک کامیاب ہدایتکار کے طور پر متعارف کرایا۔ یہ ان کا فلمی کیرئر کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

لوگ گرو دت کو صرف ہدایتکار یا اداکار کے طور پر یاد کرتے ہیں، مگر درحقیقت وہ ایک مکمل فنکار تھے۔ انہوں نے اپنی فلموں کے ذریعے نہ صرف خوبصورتی سے کہانیاں سنائیں بلکہ وقت کی نبض پر ہاتھ رکھا۔ ’پیاسا‘، ’کاغذ کے پھول‘، ’صاحب بی بی اور غلام‘ جیسی فلموں میں زندگی کی بے حسی، فنکار کی بے قدری اور محبت کی ادھوری کہانیوں کو اس انداز میں پیش کیا کہ دیکھنے والا صرف تفریح نہیں کرتا بلکہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔


گلوکارہ گیتا دت سے 1953 میں شادی اور پھر اداکارہ وحیدہ رحمان کی زندگی میں آمد نے ان کے ذاتی تعلقات کو الجھا دیا۔ یہی الجھنیں ان کی فلموں کی سنجیدگی اور درد میں بھی جھلکتی ہیں۔ ’پیاسا‘ ایک ناکام شاعر کی کہانی ہے، مگر درحقیقت وہ خود گرو دت کی زندگی کی جھلک پیش کرتی ہے۔ ’کاغذ کے پھول‘ ان کی زندگی کی وہ فلم ہے جسے انہوں نے دل سے بنایا لیکن وہ بری طرح فلاپ ہو گئی۔ یہ ناکامی ان کے اعتماد کو شدید دھچکا پہنچانے والی ثابت ہوئی۔

گرو دت نے مجموعی طور پر 17 فلموں میں اداکاری کی، جن میں سے 8 انہوں نے خود ڈائریکٹ کیں۔ ان میں ’آر پار‘ اور ’مسٹر اینڈ مسز 55‘ جیسی مزاحیہ فلمیں بھی شامل ہیں، جنہوں نے ان کے مزاحیہ پہلو کو بھی اجاگر کیا۔ وہ ایک ترتیب سے مزاحیہ اور پھر سنجیدہ فلم بناتے تھے، جیسے کہ ایک فنکار اپنی روشنی اور تاریکی کو متوازن کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔

ان کی فلمیں صرف سینما نہیں، ایک فکری دستاویز ہیں۔ جہاں بمل رائے یا راج کپور نے ہندوستانی نوجوان کی تصویریں بنائیں، وہیں گرو دت نے اس نوجوان کی روح میں چھپے درد، مایوسی اور سماجی کشمکش کو الفاظ، شاعری اور کیمرے کے ذریعے بیان کیا۔

اردو سے ان کی محبت بھی قابلِ ذکر ہے۔ ان کی فلموں کے نغمے اور مکالمے ایسے شاعرانہ ہوتے تھے کہ وہ فلمی گیتوں کی سرحد سے نکل کر ادب کا حصہ بن گئے۔ ساحر لدھیانوی کی شاعری کو گرو دت کی بصیرت اور حساس ہدایتکاری نے وہ پرواز دی جو آج بھی مقبول ہے۔

بدقسمتی سے گرو دت کو زندگی میں وہ شناخت اور پذیرائی نہ مل سکی جس کے وہ مستحق تھے۔ 10 اکتوبر 1964 کو صرف 39 سال کی عمر میں وہ اپنے کمرے میں مردہ پائے گئے۔ ان کی موت آج تک ایک معمہ ہے۔ یہ کہا جاتا ہے کہ یہ خودکشی تھی مگر اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ان کی زندگی درد، الجھن اور بے چین فطرت کی علامت بن گئی۔


مگر وقت نے گرو دت کو انصاف دیا۔ 1970 کی دہائی میں ان کی فلموں کو نئی زندگی ملی۔ 1980 میں فرانسیسی محقق نے ان پر ریسرچ کی اور پھر گرو دت کی فلمیں یورپ میں نمائش کے لیے پیش کی جانے لگیں۔ فلم اسکالر لاورا ملوی نے ’پیاسا‘ کو دنیا کی دس عظیم ترین فلموں میں شامل کیا۔

آج جب دنیا بھر میں ہندوستانی سنیما کو پڑھایا جاتا ہے تو گرو دت کو بطور ایک ’آرٹ ہاؤس‘ فلم ساز یاد کیا جاتا ہے، جنہوں نے کمرشل سنیما کو گہرائی، فلسفہ، ادب اور شاعری سے جوڑا۔ وہ صرف ہدایتکار نہیں تھے، ایک عہد تھے، ایک سوال تھے، ایک نا مکمل نظم تھے۔

گرو دت وقت سے آگے تھے اور شاید یہی ان کی سب سے بڑی تنہائی تھی۔ مگر اب، وقت نے ان کا ساتھ دے دیا ہے اور وہ فلمیں جو کبھی فلاپ ہوئیں، آج کلاسک کہلاتی ہیں۔

گرو دت کی زندگی ایک مکمل کہانی نہ سہی، مگر ایک لازوال ادبی نظم ضرور تھی۔ ایک ایسا فنکار جس کی تلاش خود اسے بھی تھی اور جسے ہم آج پا چکے ہیں، ایک ایسے آئینے کی صورت میں جس میں ہم آج بھی اپنے سماج، جذبات اور تنہائیوں کو دیکھ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔