بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کامنی کوشل کا 98 سال کی عمر میں انتقال، دلیپ کمار اور دیو آنند کے ساتھ کیا تھا کام
کامنی کوشل نے 1946 سے 1963 تک فلموں میں لیڈ ایکٹریس کے طور پر کام کیا۔ وہ موجودہ وقت میں انڈسٹری کی سب سے عمر دراز اداکارہ تھیں اور اپنی زندگی میں سنچری لگانے سے محض 2 سال پیچھے تھیں۔

گزرے دور کی معروف اداکارہ کامنی کوشل کا 98 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ انہوں نے بدھ کے روز آخری سانس لی۔ کامنی کوشل ہندی فلموں کی اُن اداکاراؤں میں شمار ہوتی تھیں جنہوں نے 40 کے عشرے سے لے کر 60 کے عشرے تک فلموں میں مرکزی کردار نبھائے۔ اس دوران انہوں نے دلیپ کمار اور دیو آنند کے ساتھ رومانس بھی کیا۔ بعد میں انہوں نے کرکٹر آرٹسٹ کے طور پر بھی شاندار کام کیا اور ناظرین کے دلوں پر راج کیا۔ ان کے انتقال سے پورے بالی ووڈ میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اداکارہ کامنی کوشل کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے ایک قریبی ذرائع نے ان کے خاندان کی جانب سے پرائیویسی کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کامنی کوشل کا خاندان ہمیشہ سے ہی لائم لائٹ سے دور رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے انتقال کی خبر 2 دنوں بعد سامنے آئی ہے۔
کامنی کوشل نے اپنی بہترین اداکاری سے فلم انڈسٹری میں زبردست چھاپ چھوڑی ہے۔ انہوں نے 1946 سے 1963 تک فلموں میں بطور مرکزی اداکارہ کام کیا۔ وہ موجودہ وقت میں انڈسٹری کی سب سے عمر رسیدہ اداکارہ تھیں اور اپنی زندگی میں سنچری مکمل کرنے سے محض 2 سال دور تھیں۔
کامنی کوشل نے اپنے کیریئر میں ایک سے بڑھ کر ایک بہترین فلمیں دیں۔ انہیں ’دو بھائی‘ (1947)، ’شہید‘ (1948)، ’ضدی‘ (1948) اور ’ندیا کے پار‘ (1948) جیسی فلموں میں مرکزی اداکارہ کے طور پر پہچان ملی۔ دلیپ کمار کے ساتھ ان کی جوڑی کو بھی بہت پسند کیا گیا۔ فلم ’نائٹ کلب‘ (1958) اور منشی پریم چند کے ناول پر مبنی فلم ’گئودان‘ (1963) میں ان کی اداکاری کو اُن کے کیریئر کی بہترین پرفارمنس میں شمار کیا جاتا ہے۔ سال 1963 کے بعد انہوں نے مرکزی کردار کی جگہ کچھ الگ طرح کے کردار ادا کرنے شروع کر دیے۔ ان کرداروں میں بھی کامنی کوشل کو شاندار کامیابی ملی۔ خاص طور سے ’شہید‘ (1965) میں ادا کیا گیا کردار نقادوں کی جانب سے خوب سراہا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں ’دو راستے‘ (1969)، ’پریم نگر‘ (1974)، ’مہا چور‘ (1976) اور ’انہونی‘ (1973) جیسی مشہور فلموں میں بھی دیکھا گیا۔ کامنی کوشل کے انتقال سے ہندی سنیما کے ایک شاندار دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ ان کی بھرپور اداکاری اور فلمی سفر کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔