لیلیٰ اور مجنوں ایک بار پھر مرنے کے لیے تیار

بالی ووڈ کے گلیاروں میں گزشتہ ہفتہ ہوئی سرگرمیوں پر مبنی دلچسپ اور قابل مطالعہ خبریں ’قومی آواز‘ کے قارئین کے لیے یہاں پیش کی جا رہی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جی ہاں۔ لیلیٰ اور مجنوں ایک بار پھر مرنے کے لیے تیار ہیں۔ آپ کہیں گے کہ لیلیٰ اور مجنوں تو پہلے ہی مر چکے ہیں اب وہ دوبارہ مرنے کے لیے کس طرح تیار ہیں۔ تو سنیے، ایکتا کپور اور امتیاز علی نے پردے پر لیلیٰ اور مجنوں کو دوبارہ زندہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا اعلان فلمساز ایکتا کپور نے ٹوئٹر پر کیا اور کہا کہ شاندار اسکرپٹ رائٹر امتیاز علی کے ساتھ تاریخی عشقیہ داستان ’لیلیٰ-مجنوں‘ بنانے جا رہی ہوں۔ اس میں تو کوئی شک نہیں کہ ’لیلی-مجنوں‘ ایک تاریخی فلم ہے اور 1953 و 1976 میں اس نام سے بنی فلم نے خوب شہرت حاصل کی۔ لیکن میڈم ایکتا ’کیا کول ہیں ہم‘ اور ’گریٹ گرانڈ مستی‘ جیسی فلمیں بنانے کے بعد ’لیلیٰ-مجنوں‘ جیسی شاہکار فلم کے ساتھ آپ انصاف کر پائیں گی؟ ہاں، امتیاز علی کو اپنے ساتھ جوڑ کر آپ نے کچھ امیدیں ضرور باندھی ہیں۔ پھر بھی ایک ڈر ضرور لگا ہوا ہے کہ اس کہانی کو نیا انداز دینے کی کوشش میں عشق کا جذبہ فوت نہ ہو جائے۔

کیا بھنسالی جی...رنویر اور دیپکا کی شادی کرا کر ہی دَم لیں گے!

—————————

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
(دائیں سے بائیں) بالی ووڈ کی معروف و مقبول ہستیاں دیپیکا پادوکون، سنجے لیلا بھنسالی اور رنویر سنگھ

رنویر سنگھ اور دیپکا پادوکون کا رشتہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے اور دیپکا نے اس بات کا بہت پہلے ہی اعتراف بھی کر لیا ہے کہ رنویر ان کے بوائے فرینڈ ہیں۔ اب ایک راز کی بات سنیے، معروف ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نے ان دونوں کی شادی کا ذمہ اپنے سر لے لیا ہے۔ نہیں نہیں... یہ بات بھنسالی نے کسی سے کہی نہیں ہے لیکن انھوں ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جس سے ایسا ظاہر ہو رہا ہے۔ دراصل انھوں نے اپنی اگلی تین فلموں کے لیے رنویر اور دیپکا کو سائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب دونوں عاشق اور معشوق ایک ساتھ لگاتار کام کرتے رہیں گے تو ان کا عشق تو پروان ہی چڑھے گا نہ... پھر اس کا نتیجہ شادی کے علاوہ اور کیا ہو سکتا ہے۔ ویسے بھی ’گولیوں کی راس لیلا-رام لیلا‘ میں کاسٹ کر کے بھنسالی نے دونوں کو ایک دوسرے سے ملا دیا اور اس کے بعد ’باجی راو مستانی‘ اور ’پدماوت‘ کے ذریعہ انھیں قریب آنے کا موقع فراہم کر دیا۔ واہ بھنسالی جی، آپ نے بھی دو دلوں کو ملانے کا بہت خوب منصوبہ بنایا ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ آپ کی آئندہ تین فلموں کی ریلیز تک رنویر اور دیپکا شادی کرتے ہیں یا پھر یوں ہی آزاد پنچھی بنے رہنا پسند کرتے ہیں۔

عامر کو بھی لگا تھا ’بالی عمر کا روگ‘

—————————

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
مشہور و معروف اداکار عامر خان

14 فروری کو بالی ووڈ کی ہستیوں نے اپنے اپنے انداز میں ویلنٹائن ڈے منایا۔ عالیہ بھٹ نے ویلنٹائن ڈے کے لیے ’ایڈورڈ‘ کو منتخب کیا۔ اب یہ نہ سمجھیے گا کہ ایڈورڈ ان کا کوئی نیا بوائے فرینڈ ہے، یہ تو ان کا کتا ہے۔ عامر بھی کہاں پیچھے رہنے والے تھے۔ مسٹر پرفیکشنسٹ نے ٹوئٹر پر بتایا کہ وہ ’پہلا نشہ، پہلا خمار‘ گانا سن رہے ہیں اور پہلے نشہ یعنی پہلی محبت کو یاد کر رہے ہیں۔

اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ عامر اپنی پہلی بیوی رینا کے بارے میں بات کر رہے ہیں تو آپ غلط ہیں۔ عامر کو پہلی محبت تو 10 سال کی عمر میں ہوئی تھی جب انھوں نے ٹینس کورٹ میں ایک معصوم چہرے کو دیکھا تھا۔ جی ہاں، 10 سال کی عمر میں اور انھوں نے یہ بات ویلنٹائن ڈے کے دن اپنے شیدائیوں کو بتائی۔ افسوس تو یہ ہے کہ عامر نے یہ بات اس لڑکی سے بھی کبھی نہیں بتائی اور اچانک ایک دن وہ کہیں دور چلی گئی۔ گویا کہ عامر خان بھی ’بالی عمر‘ میں عشق کے روگ میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ وہ اس کا اظہار نہیں کر سکے۔ اور ہاں... شاید اسی وجہ سے انھوں نے رینا اور کرن سے اظہار محبت کرنے میں دیر نہیں لگائی۔

عرفان خان کا جواب نہیں...

—————————

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
بالی ووڈ اداکار عرفان خان

سنجیدہ اداکاری کے لیے معروف عرفان خان کبھی کبھی ایسی حرکت کر بیٹھتے ہیں جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ بھلا نیم عریاں حالت میں آکسفورڈ کے جوتے پہن کر بھاگنا کس کو حیران نہیں کرے گا۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ بھاگتے ہوئے وہ اپنا چہرہ بھی چھپائے ہوئے ہیں۔ ارے نہیں... آپ غلط سمجھ رہے ہیں۔ عرفان نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور وہ حقیقی دنیا میں کسی کے خوف سے نہیں بھاگ رہے ہیں۔ یہ تو ان کی جلد ریلیز ہونے والی فلم ’بلیک میل‘ کا ٹیزر ہے جو گزشتہ دنوں ریلیز ہوا ہے۔ لیکن پھر بھی وہ جس طرح بھاگ رہے ہیں اسے دیکھ کر ناظرین حیران ہیں۔

ٹیزر میں ان کا ڈائیلاگ بھی کچھ کم نہیں ہے، وہ کہتے ہیں ’’ٹھیک 5 دن پہلے میری لائف ایک پرفیکٹ مڈل کلاس شادی شدہ آدمی کی تھی۔ آج ایسا کیا ہو گیا مجھ سے کہ میں ادھ ننگا، یہ پینٹی اور برا کا کیری بیگ پہن کر، آکسفورڈ کے جوتے پہن کر بھاگ رہا ہوں۔ نہیں نہیں، کوئی مرڈر-ریپ کی بات نہیں ہے... میں قسم کھاتا ہوں کہ مجھ سے کوئی تاریخی حادثہ ہو گیا ہے۔‘‘ اب یہ تو بتانے کی ضرورت نہیں کہ اپنے ڈائیلاگ سے عرفان خان نے اپنے شیدائیوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ آخر وہ تاریخی حادثہ کیا ہے جو انھیں نیم عریاں حالت میں بھاگنے پر مجبور کرتا ہے۔ ویسے اس کی حقیقت 6 اپریل کو سامنے آ جائے گی جب فلم ریلیز ہوگی۔ تو پھر آپ بھی فلم کی ٹکٹ لینے کے لیے دوڑنے بھاگنے کی پریکٹس ابھی سے شروع کر دیجیے... لیکن پلیز... آپ عرفان کی طرح نیم عریاں حالت میں دوڑیے بھاگیے گانہیں۔

بالکی صاحب! پاکستان کو چھوڑیے، ملالہ آپ کے ساتھ ہے

—————————

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

کمال ہے... پاکستان میں ’پیڈ مین‘ فلم پر پابندی عائد کر دی گئی۔ یہاں ٹوئنکل کھنہ پورے ہندوستان میں ’پیڈ مین چیلنج‘ دے کر عامر خان جیسی فلمی ہستی کے ہاتھ میں ’پیڈ‘ لینے کے لیے مجبور کر رہی ہیں اور پاکستان ہے کہ اس فلم کو ریلیز کرنے میں بھی شرم محسوس کر رہا ہے۔ بے چارے فلم کے ہدایت کار آر بالکی مایوس ہیں کہ پوری دنیا میں جس فلم کو اپنے موضوع کے لیے تعریف مل رہی ہے، پاکستان اس سے پرہیز کیوں کر رہا ہے۔ لیکن ہمت کی داد دیجیے پاکستان کی نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی جس نے ’پیڈ مین‘ کے موضوع کی تعریف کرتے ہوئے فلم کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی۔ یقیناً ملالہ کے اس عمل سے بالکی کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں رہا ہوگا۔ اسی لیے تو انھوں نے ملالہ کے لیے فلم کی اسپیشل اسکریننگ کا اعلان کر دیا ہے۔ اب پاکستان میں فلم ریلیز ہو یا نہ ہو اکشے کمار، سونم کپور اور رادھیکا آپٹے کی فلم پاکستانی خواتین کی رول ماڈل بن چکی ملالہ جلد دیکھ لیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Feb 2018, 4:01 PM