ستیش کوشک کی موت پر وکاس مالو کی بیوی کا پھر ایک سنسنی خیز انکشاف، پولیس پر لگایا ثبوت ختم کرنے کا الزام

وکاس مالو کی بیوی نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں اس معاملے کی جانچ وجئے سنگھ کی جگہ کوئی دیگر کرے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’وجئے سنگھ ملزم اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ پوری طرح سے ملے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ہدایت کار اداکار ستیش کوشک کی فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہدایت کار اداکار ستیش کوشک کی فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بالی ووڈ اداکار و ہدایت کار ستیش کوشک کی حیرت انگیز موت معاملے میں کاروباری وکاس مالو کی بیوی نے ایک تازہ اَپڈیٹ دیا ہے اور بتایا ہے کہ انھوں نے دہلی پولیس انسپکٹر وجئے سنگھ کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ انھوں نے وجئے سنگھ پر ثبوتوں کو تباہ کر اس کے جنسی استحصال کے معاملے کو دبانے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔ خاتون نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ اس معاملے کی جانچ وجئے سنگھ کی جگہ کوئی دیگر پولیس اہلکار کرے۔

وجئے سنگھ کو 15 کروڑ روپے کے معاملے میں الزامات کی جانچ کے لیے سینئر افسران کے ذریعہ مقرر کیا گیا ہے۔ خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ ستیش کوشک نے اس کے شوہر کو سرمایہ کاری کے لیے 15 کروڑ روپے دیئے اور اپنے پیسے واپس مانگ رہے تھے۔ اس نے الزام لگایا ہے کہ اس کے شوہر ستیش کوشک کو پیسے لوٹانا نہیں چاہتے تھے اور انھوں نے اپنے فارم ہاؤس پر دواؤں کی اوور ڈوز کے ذریعہ ستیش کوشک کا قتل کر دیا۔


خاتون نے کہا کہ انسپکٹر/آئی او وجئے سنگھ ملزم وکاس مالو اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ پوری طرح سے ملے ہوئے ہیں اور اس کی تصدیق اس بات سے کی جا سکتی ہے کہ 22 نومبر 2022 کو جب میرے ساتھ پولیس ٹیم نے پشپانجلی میں ’مالو فارم‘ پر چھاپہ ماری کی، سبھی ملزم فارم ہاؤس پر تھے، لیکن انسپکٹر وجئے سنگھ نے قصداً انھیں گرفتار کرنے کی جگہ بھاگنے کے لیے خالی راستہ فراہم کیا۔

خاتون نے اپنی شکایت میں الزام لگایا کہ اس کے علاوہ انھوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج والے ڈی وی آر کو ضبط نہیں کیا اور انھیں کاپسہیڑا پولیس اسٹیشن کو فراہم کرنے کے لیے وکاس مالو کو کافی وقت مہیا کر دیا۔ وکاس مالو کی بیوی نے یہ بھی کہا کہ یہ ثابت کرنے کے لیے وہ ویڈیو ریکارڈنگ فراہم کر سکتی ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اگر جانچ کا مقصد صحیح ہے تو موجودہ جانچ افسر کو ہٹا دینا چاہیے، نہیں تو سچ کبھی سامنے نہیں آئے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔