...اور پھر وحیدہ رحمٰن نے امیتابھ بچن کو زوردار طمانچہ رسید کر دیا!

3 فروری 1938 کو تمل ناڈو میں پیدا ہوئیں وحیدہ رحمٰن آج 83 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ آخری بار وہ ہندی فلم ’رنگ دے بسنتی‘ میں نظر آئی تھیں۔

وحیدہ رحمٰن، تصویر آئی اے این ایس
وحیدہ رحمٰن، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

بالی ووڈ کی مشہور و معروف اداکارہ اور لاکھوں دلوں کی دھڑکن رہ چکی وحیدہ رحمٰن آج اپنی 83ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ تیلگو سنیما سے فلمی کیریر کی شروعات کرنے والی وحیدہ نے پہلی ہندی فلم 1956 (سی آئی ڈی) میں کی تھی اور پھر اس کے بعد انھوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اس وقت جب کسی اداکارہ کی سال میں دو فلمیں آنا بڑی بات مانی جاتی تھی، وحیدہ رحمٰن نے 1960 میں چار فلمیں (گرل فرینڈ، ایک پھول چار کانٹے، کالا بازار، چودھویں کا چاند) کیں اور فلم ’چودھویں کا چاند‘ میں ان کی اداکاری و خوبصورتی نے سبھی کو مسحور کر دیا۔

وحیدہ رحمٰن، تصویر آئی اے این ایس
وحیدہ رحمٰن، تصویر آئی اے این ایس

3 فروری 1938 کو تمل ناڈو کے چینگل پٹّو کی ایک مسلم فیملی میں وحیدہ رحمٰن کی پیدائش ہوئی اور انھوں نے ’بھارت ناٹیم‘ رقص سیکھ کر اپنی ایک الگ شناخت بنانے کی طرف قدم بڑھایا۔ 1955 میں انھوں نے تیلگو فلم میں کام کیا اور پھر کچھ تمل فلموں میں کام کرنے کے بعد ہندی فلم کی طرف رخ کیا۔ بالی ووڈ میں انھوں نے سب سے زیادہ فلمیں معروف اداکار گرو دَت کے ساتھ کیں۔ بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے عظیم اداکار امیتابھ بچن کے ساتھ بھی انھوں نے کئی فلمیں کیں اور آپ کو حیرانی ہوگی کہ انھوں نے ایک مرتبہ امیتابھ بچن کو سیٹ پر زوردار طمانچہ بھی رسید کیا تھا۔


دراصل فلم ’ریشما اور شیرا‘ کی شوٹنگ چل رہی تھی جب ایک سین میں وحیدہ رحمٰن سے کہا گیا کہ وہ امیتابھ بچن کو تھپڑ ماریں۔ عموماً ایسے وقت میں دھیرے سے طمانچہ مارا جاتا ہے جسے فلموں میں تیز آواز کے ساتھ ظاہر کیا جاتا ہے۔ لیکن وحیدہ رحمٰن نے امیتابھ بچن کو سیٹ پر سب کے سامنے زوردار طمانچہ رسید کر دیا۔ طمانچہ کھانے کے بعد امیتابھ بچن حیران تھے، اور وہاں موجود دوسرے لوگ بھی امیتابھ کا چہرہ دیکھ کر سمجھ گئے تھے کہ طمانچہ زوردار پڑا ہے۔

اس واقعہ کے تعلق سے وحیدہ رحمن نے ’دی کپل شرما شو‘ کے دوران تفصیل سے بتایا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ جب امیتابھ بچن کو طمانچہ مارنا تھا تو میں نے ان سے مذاق میں کہا تھا کہ ’’کس کے لگانے والی ہوں آپ کو تھپڑ۔‘‘ وحیدہ کہتی ہیں کہ میں نے ان سے مذاق میں یہ کہا تھا لیکن شوٹ کے وقت سچ میں زوردار طمانچہ پڑ گیا۔ شوٹ کے بعد امیتابھ میرے پاس آئے اور انھوں نے کہا ’’وحیدہ جی کافی اچھا تھا۔‘‘


بہر حال، وحیدہ رحمٰن نے اپنی اداکاری کے ساتھ ساتھ ماہر رقاصہ کے طور پر بھی لوگوں کو محظوظ کیا۔ انھیں دو فلم فیئر ایوارڈس، نیشنل ایوارڈ اور حکومت ہند کی جانب سے پدم بھوشن اور پدم شری کا ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ ہندی فلم میں وہ آخری بار 2006 میں فلم ’رنگ دے بسنتی‘ میں نظر آئی تھیں اور اس فلم میں بھی انھوں نے اپنی اداکاری کا لوہا منوایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔