جب فلم’ قلی‘میں پونیت اسر پر 'پیسے کے لیے امیتابھ کو مارنے' کا الزام لگا تھا تو ان کی زندگی مشکل ہو گئی تھی
'مہابھارت' میں دوریودھن کا کردار ادا کرنے والے پونیت اسر نے اپنے کریئر میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ فلم 'قلی' میں امیتابھ بچن کے ساتھ ایک سین کرتے ہوئےان سے صحیح میں گھونسا لگ گیا تھا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
'مہابھارت' میں دوریودھن کا کردار ادا کرنے والے پونیت اسر نے اپنے کریئر میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ فلم 'قلی' میں امیتابھ بچن کے ساتھ ایک سین کرتے ہوئے حقیقت میں پونیت اسر نکا گھونسا لگ گیا تھا جس کے بعد شہنشاہ زخمی ہو گئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اس واقعہ میں امیتابھ کی جان بچ گئی۔ اس واقعے نے پونیت کا کیریئر خطرے میں ڈال دیا۔
پونیت اسر نے بتایا کہ یش جوہر صاحب میرے والد کے دوست تھے۔ یش جوہر منموہن ڈیسائی کو اچھی طرح جانتے تھے۔ منموہن جی مارشل آرٹس کی آوازیں چاہتے تھے۔ تو یش جی گھر آکر مجھے دیکھتے تھے۔ اور میں 7-7 گھنٹے مارشل آرٹ کی مشق کرتا تھا۔ تو یش جی نے منموہن جی سے کہا کہ پونیت اسر نام کا ایک لڑکا ہے، وہ مارشل آرٹس کرتا ہے، آپ جو چاہتے ہیں وہ کر لےگا ۔ یش جی مجھے منموہن جی کے گھر لے گئے۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ میں کیا کرسکتا ہوں، میں نے کہا کہ میں یہ کرسکتا ہوں۔ انہوں نے کہا دکھاؤ’ میں نے یہ کیا، آواز اور سب کچھ کرکے۔ جس پر انہوں نے کہا ، یہ حیرت انگیز ہے۔ انہوں نے کہا ’ میں تمہیں قلی میں کاسٹ کروں گا۔‘
حادثے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پونیت اسر نے کہا، 'ہم ایک ایکشن سین کر رہے تھے جس میں ہمیں ایک دوسرے پر مکے لگانے تھے۔ ایک کیمرہ اینگل تھا جہاں میں نے انہیں اٹھا کر بورڈ پر مارنا تھا اور پھر انہیں اٹھا کر میز پر پھینکنا تھا۔ جب ہم نے ریہرسل کی تو پروفائل اینگل میں پیٹر پریرا صاحب نے کہا کہ پونیت جس طرح سے مار رہا ہے اس سے لگتا ہے کہ وہ نہیں مار رہا ہے۔ تو امت جی نے کہا کہ پونیت تم اسے چھو لو، میں بچ جاؤں گا۔ تو ہوا یہ کہ جب میں نے اسے بورڈ پر مارا تو وہ اسے بچ کر آگے آگیا۔ ٹائمنگ تھوڑی غلط ہو گئی، وہ 6 انچ آگے آیا۔ میرا ہاتھ اسے لگا۔ یہ صرف ایک حادثہ تھا۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ تاریخ میں درج ہے۔
امیتابھ بچن نے مجھے یعنی پونیت اسر کو بلایااور میں ان سے ملنے گیا۔ میں نے انہیں جس حالت میں دیکھا ، میری آنکھوں میں آنسو آگئے کہ یہ سب میری وجہ سے ہوا ہے۔ انہوں نے مجھے کہا کہ پونیت یہ تمہاری غلطی نہیں ہے۔ یہ سب ہوتا ہے جب ہم ایکٹنگ کرتے ہیں۔ اسی حالت میں انہوں نے مجھے ایک واقعہ سنایا کہ وہ اور ونود کھنہ ایک فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے۔ امت جی نے کہا کہ مجھے ونود کھنہ کے منہ پر گلاس مارنا تھا۔ ہم نے 10 ریہرسلیں کیں اور سب میں ٹھیک ہوا ۔ مجھے نہیں معلوم کہ ٹیک لینے میں کیا غلطی ہوئی، گلاس ونود کھنہ کی ٹھوڑی پر لگا اور ان کی ٹھوڑی کا وہ حصہ پوری طرح سے پھٹ گیا۔ انہیں 7-8 ٹانکے لگے۔ میں نے ویسا ہی محسوس کیا جیسا تم اب محسوس کر رہے ہیں۔ تو پلیز آرام کرو۔ تو اسی حالت میں وہ (امیتابھ) اٹھے، انہوں نے میرے گلے میں ہاتھ ڈالا اور وہ جان بوجھ کر مجھے بریچ کینڈی (اسپتال) کے اس علاقے میں ڈراپ کرنے آئے جہاں پریس والے بیٹھا کرتے تھے۔ تاکہ لوگوں کو یہ محسوس نہ ہو کہ مجھے پونیت سے کوئی نفرت یا کچھ ہے۔ یہ بچن صاحب کی عظمت ہے۔
ان دنوں سامعین امیتابھ کو بھگوان سمجھتے تھے۔ لوگوں نے پونیت اسر کو قاتل کا نام دیا تھا۔ پونیت نے بتایا، 'کسی نے کہا تھا کہ میں نے پیسوں کے لیے ان پر حملہ کیا ہے۔ اپوزیشن کے کسی ستارے نے پیسے دیے ہیں۔ لوگ اخبار میں کچھ بھی چھاپتے ہیں۔ ایک شخص نے تو یہاں تک لکھا کہ پونیت اسر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ چلتی ٹرین سے زیادہ تیز دوڑ سکتا ہے۔ کچھ بھی، لمبی لمبی پھینکتے ہیں۔ لوگوں کے گھر پر فون بھی آتے تھے کہ ہم تمہیں نہیں چھوڑیں گے۔ ہم تمہیں مار ڈالیں گے۔ یہ سب کچھ میرے لیے مشکل تھا لیکن میری فیملی میرے ساتھ تھی۔ میرے والدین، میری بیوی میرے ساتھ کھڑے تھے۔ میں نے جان بوجھ کر کچھ نہیں کیا۔ یہ ایک حادثہ تھا، ہو گیا، اب چلو یار، آگے بڑھو ۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔