کیا اسرائیل میں اماراتی سیاحوں کے پاسپورٹس پر مہر نہیں لگے گی؟

متحدہ عرب امارات ان ممالک میں سے جس نے اسرائیلی مہر زدہ پاسپورٹس کے حاملین کو ملک میں آنے کی اجازت دے رکھی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا بشکریہ فلسطینی انفارمیشن مرکز
تصویر سوشل میڈیا بشکریہ فلسطینی انفارمیشن مرکز
user

قومی آوازبیورو

متحدہ عرب امارات سے اسرائیل جانے والے سیاحوں کے لئے برا مسئلہ یہ ہے کہ اگر ان کے پاسپورٹ پر اسرائیلی مہر لگ گئی تو پھر دیگر عرب ممالک ان سیاحوں کو اپنے یہاں نہیں آنے دیں گے کیونکہ کئی عرب ممالک نے ایسے لوگوں پر اپنے ملک میں پابندی لگائی ہوئی ہے جن کے پاسپورٹ پر اسرائیل کی مہر لگی ہوئی ہے یعنی انہوں نے اسرائیل کا سفر کیا ہوا ہے۔ لیکن اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس تعلق سےالعربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا ہے کہ ’’اسرائیل میں آنے والے سیاحوں کے پاسپورٹس پر بالعموم بارڈر کنٹرول (ہوائی اڈوں )پرمہر نہیں لگائی جاتی ہے بلکہ انھیں ایک کارڈ کے طور پر مجاز کاغذ کا ٹکڑا دیا جاتا ہے جس کو دکھا کر وہ ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔‘‘

ان سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ کیا امارات سے آنے والے سیاحوں کے پاسپورٹس پر دخول اور خروج کی مہر لگائی جائے گی۔اس کے جواب میں انھوں نے مزید کہا کہ اس موضوع پر دونوں ملکوں کے درمیان آئندہ بات چیت میں مزید تبادلہ خیال کیا جائے گا۔


واضح رہے متحدہ عرب امارات ان ممالک میں سے جس نے اسرائیلی مہر زدہ پاسپورٹس کے حاملین کو ملک میں آنے کی اجازت دے رکھی ہے۔اسرائیلی شہری اگر اپنے ملک کے علاوہ کسی اور ملک کے جاری کردہ پاسپورٹس استعمال کریں تو انھیں بھی داخلے کی اجازت دے دی جاتی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل کے شہریوں کی اکثریت امریکا سمیت مغربی ممالک کی شہریت بھی رکھتی ہے۔

یو اے ای نے گذشتہ سال دسمبر میں اسرائیلی پاسپورٹس کے حامل افراد کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا مگر یہ استثنا انھیں دبئی میں منعقد ہونے والی نمائش 2020ء میں شریک ہونے کے لیے دیا گیا تھا۔تاہم کرونا وائرس کی وَبا کی وجہ سے اس عالمی نمائش کو ایک سال کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔