شمالی اسرائیل میں خوف، پہلی مرتبہ خطرے کے سائرن بجے

پہلے حماس کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے سبب جنوبی اور وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے تھے اور اب شمالی اسرائیل میں بھی بجائے گئےہیں۔

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

غزہ تو پورا غم میں ڈوباہوا ہے کیونکہ اسرائیل کے وحشیانہ فضائی حملہ جاری ہیں جن میں ابھی تک 103 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں اور ان شہید ہوئے لوگوں میں 27 معصوم بچے بھی شامل ہیں ۔ غزہ میں خوف کم اور غصہ زیادہ ہے لیکن اس کے برعکس اطلاعات کے مطابق اسرائیل میں خوف بہت ہے۔شمالی اسرائیل جمعرات کی صبح خطرے کے سائرن کی آواز سے گونج اٹھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حماس تنظیم کے ساتھ جاری عسکری جارحیت شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے ہیں ۔

اس سے قبل غزہ میں حماس تنظیم کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے سبب جنوبی اور وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے تھے۔


العربیہ ڈاٹ نیٹ کے نمائندے کے مطابق ایک راکٹ تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر ریشن لیٹسن میں ایک عمارت پر گرا۔ اسی طرح تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر بیتح تکفا میں بھی ایک راکٹ گرنے کی تصدیق کی گئی۔ اس کے نتیجے میں جائے وقوع پر آگ بھڑک اٹھی۔

ہوابازی کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی ایک ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی سے داغے جانے والے راکٹوں کے سبب تل ابیب میں بن گوریون ہوائی اڈے آنے والی پروازوں کو جنوب میں رامون کے ہوائی اڈے کی طرف موڑ دیا ہے۔


اسرائیلی فوج نے جمعرات کو علی الصبح بتایا کہ پیر کی شام سے اب تک غزہ کی پٹی سے تقریبا 1600 راکٹ اسرائیل کے مختلف شہروں پر داغے جا چکے ہیں۔

راکٹ حملوں میں اب تک اسرائیل میں 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں ایک چھ سالہ بچہ اور ایک فوجی شامل ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعرات کو علی الصبح اپنے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ (العربیہ کےانپٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔