حجاج کرام کو ایامِ تشریق میں متعین راستوں پر چلنے اور سامان نہ لانے کی ہدایت

اس دوران حجاج کرام تینوں جمرات کی رمی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں وہ سب سے پہلے جمرہ صغریٰ، پھر وسطی اور آخر میں جمرہ عقبہ کو کنکریاں مار رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سعودی عرب کی وزارتِ داخلہ نے حجاج کرام سے اپیل کی ہے کہ ایامِ تشریق کے دوران جمرات، طواف اور سعی کے لیے جاتے اور واپس آتے وقت وہ صرف متعین کردہ راستوں پر چلیں اور جمرات کی عمارت یا مسجد الحرام میں سامان نہ لے کر جائیں۔

وزارتِ داخلہ کے سکیورٹی ترجمان کرنل طلال بن عبدالمحسن بن شلحوب نے ہفتے کے روز ایک پریس بیان میں زور دیا کہ حجاج کو تفویج کے نظام الاوقات کی پابندی کرنی چاہیے اور ایامِ تشریق کے دوران نقل و حرکت میں ہدایات پر مکمل عمل درآمد کے ساتھ ساتھ سکون اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سکیورٹی اور تنظیمی کوششیں منظور شدہ منصوبے کے تحت، حجاج کرام کی مکمل سلامتی اور مناسک کی ادائیگی کے بعد ان کی بخیریت واپسی تک جاری رہیں گی۔


دوسری جانب مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کے امور کی دیکھ بھال کی جنرل اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ حجاج کرام کی سہولت کے لیے ان کے سامان کو محفوظ رکھنے کی خدمت فراہم کر دی گئی ہے، تاکہ وہ باآسانی مناسک ادا کر سکیں۔ اس مقصد کے لیے چار مراکز مخصوص کیے گئے ہیں۔

اس دوران حجاج کرام تینوں جمرات کی رمی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں وہ سب سے پہلے جمرہ صغریٰ، پھر وسطی اور آخر میں جمرہ عقبہ کو کنکریاں مار رہے ہیں۔قابلِ ذکر ہے کہ جمرات کمپلیکس سعودی عرب کی جانب سے مقدس مقامات میں مکمل کیے گئے بڑے ترقیاتی منصوبوں میں سے ایک ہے، جس کی گنجائش فی گھنٹہ تین لاکھ سے زائد حجاج کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔