سعودی میں ’منفرد اقامہ پروگرام‘: اب کفیل کے بغیر بھی کر سکیں گے کاروبار!

اقامہ حاصل کرنے والے کے لیے شرط رکھی گئی ہے کہ وہ مکہ، مدینہ اور سرحدی علاقوں میں جائیداد نہیں خرید سکیں گے، تاہم انہیں دیگر شہروں میں جائیداد کی خرید و فروخت اور اسے کرائے پر دینے کی اجازات ہو گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سعودی عرب میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے سلسلہ میں’منفرد اقامہ پروگرام ‘ تیار کیا گیا ہے جسے کچھ روز قبل سعودی شوریٰ کونسل نے منظوری دی تھی۔ سعودی وزارتی کونسل کی جانب سے پروگرام کی منظوری کے بعد اس خصوصی ویزہ سسٹم سے استفادے کے لئے قواعد وضوابط اور شرائط پر مبنی لائحہ عمل تیار کرنے کا کام ایک خصوصی ویزا مرکز کے سپرد کیا گیا ہے۔

سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کی طرف سے ’’منفرد اقامہ پروگرام‘‘ متعارف کرائے جانے کی تجویز کے بعد کابینہ نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق منفرد اقامہ پروگرام کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گزارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت فراہم کی جائے گی۔ تاہم تارکین وطن پر کچھ ذمہ داریاں بھی عائد ہوں گی۔


اس اقامے کو حاصل کرنے والے افراد کے لیے شرط رکھی گئی ہے کہ وہ مکہ، مدینہ اور سرحدی علاقوں میں جائیداد نہیں خرید سکیں گے، تاہم انہیں سعودی عرب کے دیگر شہروں میں جائیداد کی خرید و فروخت اور اسے کرائے پر دینے کی اجازات ہو گی۔

سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق خصوصی ویزا مرکز اقامہ پروگرام کے لئے انتظامی لائحہ عمل 90 دنوں میں تیار کرنے کا پابند ہو گا۔ ویزا مرکز منفرد اقامہ پروگرام کے تحت مملکت میں مقیم تارکین وطن یا غیر ملکی درخواست گزاروں کے لئے قواعد وضوابط وضع کرے گا جن کی روشنی میں ایک سال کا قابل تجدید یا مستقل خصوصی ویزا جاری کیا جا سکے گا۔


خصوصی ویزا مرکز، منفرد ویزا پروگرام کی مینجمنٹ اور روزمرہ امور کی نگرانی کا واحد مجاز ادارہ ہو گا۔ مرکز کو قانونی شخصیت کے طور پر مکمل انتظامی اور مالی اختیارات بھی حاصل ہوں گے جن کی نگرانی وزارتی کمیٹی کرے گی۔ یہ مرکز منفرد اقامہ پروگرام کے لئے درخواست وصولی اور مرکز سے رابطے کا طریقہ کار کا وقتاً فوقتاً سرکلرز کی شکل میں اعلان کرتا رہے گا۔

کابینہ کے حالیہ اجلاس میں ہونے والے فیصلے میں کہا گیا ہے ’’کہ شوریٰ کونسل کے 3 رمضان المبارک 1440ھ کو منظور کردہ اقامہ پروگرام کے فیصلہ نمبر 148/ 41 اور اقتصادی ترقی کونسل کی سفارشارات کے بعد کابینہ کی طرف سے بھی منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی جاتی ہے اور اس کی روشنی میں شاہی فرمان تیار کیا گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 May 2019, 7:10 PM