سعودی عرب کا منفرد ارضیاتی تنوع جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی

خوبصورتی میں نظروں کو خیرہ کر دینے والے مناظر فطرت سرسبز وشاداب علاقوں، صحرائوں یا پہاڑوں تک محدود نہیں بلکہ ایسے ارضیاتی مناظر ان سے ہٹ کر بھی پائے جاتے ہیں جو اپنی خوبصورتی کی بدولت اپنی مثال آپ ہیں

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آوازبیورو

الریاض: خوبصورتی میں نظروں کو خیرہ کردینے والے مناظر فطرت سرسبز وشاداب علاقوں، صحرائوں یا پہاڑوں کی بلندیوں تک محدود نہیں بلکہ دنیا میں ایسے ارضیاتی مناظر ان سے ہٹ کربھی پائے جاتے ہیں جو اپنی خوبصورتی کی بدولت اپنی مثال آپ ہیں۔

ایسے دلفریب ارضیاتی مناظر سعودی عرب میں بھی پائے جاتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ان مقامات کی مثال دنیا کے کسی دوسرے علاقے میں اب تک دستیاب نہیں ہوئی۔ سعودی عرب کا خطہ اپنے مخصوص جغرافیائی اور طبیعی حالات، آب ہوا اور ماحول کی بدولت اپنی الگ پہچان رکھتا ہے۔


سعودی جیولوجیکل اکاؤنٹ کے بانی عبداللہ الشمری نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے متعدد سعودی علاقوں میں ارضیاتی خصوصیات میں تنوع اور ان کی امتیازی خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ انہوں‌نے بتایا کہ "الدرع العربي" 'عرب ڈھال' اور"الغطاء الرسوبي" یعنی تہہ دار چٹانیں جنہیں قشرارض کی تشکیل میں شامل ایک یا ایک سے زائد اجزا پر مشتمل ٹھوس مادہ چٹان کہا جاتا ہے جیسی خصوصیات پر مشتمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "عرب شیلڈ" اور "تہ دار چٹانیں" سعودی عرب کے پہاڑی علاقوں میں موجود قدرتی خصوصیات ہیں۔ یہ برف یا ریت کے ٹیلوں یا سبزے سے ڈھکی نہیں بلکہ قدرتی طور پرایسی ہی ہیں۔ یہی وہ مقامات ہیں جن پر یورپ جیسے فردوس بریں کے باشندے رشک کرتے ہیں۔


الشمری نے مزید کہا کہ میں سعودی عرب میں ارضیاتی خصوصیات کو دیکھنے والے لوگوں کے پرجوش احساسات اور جذبات ملاحظہ کیے۔ ان مقامات سے متاثر ہونے والے ماہرین ہی نہیں بلکہ بچے ، خواتین اور مرد سب اس میں برابر دلچسپی لیتے اور ان مقامات کی یادگاری تصاویر بناتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب میں متعدد مخصوص ارضیاتی خصوصیات ہیں۔ یہ کہ خیبر کے آتش فشاں کے اہم اور دلفریب قدرتی مناظر کے مظاہر تشکیل دیتے ہیں۔ ان کا دنیا بھر میں کوئی موازنہ نہیں کیا سکتا۔ ان علاقوں میں آنے والے ماہرین ارضیات یہ تسلیم کرتے ہیں کہ سعودی عرب میں‌ پائے جانے والے ان قدرتی مناظر کی دنیا میں اور کہیں نظیر نہیں ملتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔