امداد کے باوجود روہنگیا غذائی قلت کے شکار

نئے آنے والے پناہ گزینوں کے لئے ڈبلیو ایف کے ذریعہ چلائے جا رہے کھانے کی تقسیم کے پروگرام کو بڑھایا جائے گا تاکہ انہیں چاول، تیل اور دال مل سکے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ڈھاکہ: اقوام متحدہ کی حالیہ اسٹڈی میں پتہ چلا ہے کہ بنگلہ دیش میں حال میں آئے 90 فیصد روہنگیا پناہ گزین ہنگامی غذائی امداد ملنے کے باوجود غذائی قلت کے شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان الحق نے بتایا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف) روہنگیا ہنگامی خطرات کے جائزہ اور کھانے کی سیکورٹی سیکٹر کے معاونین نے گزشتہ سال نومبر اور دسمبر میں اچھے اور متفرق متوازن غذا کی محدود رسائی پر تشویش ظاہر کی تھی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
اقوام متحدہ کے افسران میٹنگ کے دوران

مسٹر حق نے کہا تقریباً 90 ہزار لوگوں کو ڈبلیو ایف پی کے ای واؤچر پروگرام سے جوڑا گیا ہے، جس کے تحت انہیں پری پیڈ ڈیبٹ کارڈ دیا جاتا ہے۔ اس کارڈ میں دستیاب فنڈز سے چاول، تازہ سبزیاں، انڈے، خشک مچھلی سمیت کئی طرح کے کھانے کی اشیا خرید سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئے آنے والے پناہ گزینوں کے لئے ڈبلیو ایف کا کھانے کی تقسیم کے پروگرام بڑھایا جائے گا، جس سے انہیں چاول، تیل اور دال مل سکے۔ یہ بنیادی کیلوری دینے کے لئے ہنگامی ترسیل کا نظام ہے، لیکن اس غذا میں تنوع کی کمی ہے۔اسٹڈی کے مطابق ذریعہ معاش سپورٹ پروگرام کو بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Jan 2018, 9:47 AM