ایک بار پھر ... اسرائیل نے غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر گولیاں چلا دیں

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران شہریوں پر حملے اور امداد حاصل کرنے کے دوران ایسے واقعات کئی بار پیش آ چکے ہیں، خاص طور پر ان مراکز کے باہر جو اس وقت "غزہ یومینیٹرین فاؤنڈیشن" کے زیر انتظام ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اسرائیلی فوج نے کل بدھ کی صبح غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب کو تقسیم کرنے والی نیتساریم چوکی پر موجود شہریوں کے مجمع پر اس وقت گولیاں چلا دیں جب وہ انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ غزہ میں طبی ذرائع نے ابتدائی معلومات میں 4 فلسطینیوں کے جاں بحق اور 90 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یہ بات العربیہ / الحدث کی رپورٹر نے بتائی۔

عینی شاہدین کے مطابق جائے وقوع پر مزید افراد کی لاشیں موجود ہیں، مگر شدید فائرنگ کی وجہ سے طبی عملہ وہاں تک نہیں پہنچ سکا۔ العربیہ/الحدث کی خاتون نمائندہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے علاقے النصیرات پر بھی متعدد فضائی حملے کیے، جن میں دو فلسطینی جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے۔


اس کے علاوہ اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی غزہ کے خان یونس اور شمالی علاقوں پر بم باری جاری رکھی، جب کہ مغربی ساحل پر مواصی کے علاقے پر بحری جنگی جہازوں نے بھی گولہ باری کی۔ طبی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں مواصی (خان یونس) میں بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں چار فلسطینی جاں بحق ہوئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تقریباً 60 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔ ان میں سے اکثریت امدادی سامان حاصل کرنے کی کوشش کے دوران تقسیم کے مقام نیتساریم کے قریب مارے گئے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران شہریوں پر حملے اور امداد حاصل کرنے کے دوران ایسے واقعات کئی بار پیش آ چکے ہیں، خاص طور پر ان مراکز کے باہر جو اس وقت "غزہ یومینیٹرین فاؤنڈیشن" کے زیر انتظام ہیں۔


ان واقعات نے اقوام متحدہ اور امدادی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کو جنم دیا ہے، جنھوں نے اس امریکی اسرائیلی "فاؤنڈیشن" کی جانب سے دو ہفتے قبل تیار کی گئی تقسیماتی حکمت عملی کو ناکام اور غیر مؤثر قرار دیا ہے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔