اب قربانی اور گوشت کی تقسیم بھی ’اسمارٹ ایپ‘ کے ذریعے ممکن!

دبئی: متحدہ عرب امارات میں حکام نے عید الاضحیٰ کے موقع پر لوگوں کو گھر بیٹھے قربانی کی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے کے لیے ایپ تیار کرائی ہے۔ ایپ کا بنیادی مقصد کورونا کی نئی لہر کے پھیلاؤ کو روکنا ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

دبئی: متحدہ عرب امارات میں حکام نے عید الاضحیٰ کے موقع پر لوگوں کو گھر بیٹھے قربانی کی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے کے لیے ایپ تیار کرائی ہے۔ ایپ کا بنیادی مقصد کورونا کی نئی لہر کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

اس سے پہلے معمول یہ رہا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر قربانی کرنے والے لوگ مذبح آتے ہیں۔ وہیں ویٹرنری ڈاکٹر بلائے جاتے ہیں، جو جانوروں کی صحت کے بارے میں رائے پیش کرتے ہیں اور صحت مند ہونے پر جانور کی قربانی کا عمل مکمل کر لیا جاتا ہے۔ بعد ازاں قربانی کے گوشت کے تین حصے کر کے ایک حصہ اپنے لیے استعمال میں لایا جاتا ہے جبکہ دو حصوں کو بالترتیب عزیز و اقارب اور غریبوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔


رواں سال عید الاضحیٰ کے موقع پر ہجوم کا حصہ بننے سے عوام کو بچانے کے لیے دبئی کے حکام عوام پر زور دے رہے ہیں کہ وہ قربانی کے ذمہ داریوں کے لیے اسمارٹ ایپ کا استعمال کریں۔ اسی ایپ کے ذریعے پسند کے جانور کی خریداری سے لے کر ذبح کرنے تک اور بعد ازاں گوشت کی تقسیم تک کے سب مراحل ممکن ہو جائیں گے۔

خاصوصی طور پر تیار کی گئی ایپ کے ذریعے امارات کا کوئی رہائشی مذبح کو آرڈر کر سکتا ہے کہ اس کے جانور کی قربانی کر کے گوشت کی تین حصوں میں تقسیم کر دی جائے۔ اس طرح کی ایپس کا مسلم دنیا میں ماضی میں زیادہ استعمال نہیں رہا ہے۔

دبئی میں صحت عامہ کے ڈائریکٹر علی الحامدی نے اس تیار کی گئی اسمارٹ ایپ کے بارے میں بتایا کہ ’’ایک سے دو گھنٹوں کے دوران قربانی کے گوشت کی تقسیم تک ممکن ہو جائے گی اور لوگوں کا وقت بھی بچے گا۔‘‘ علی الحامدی کے مطابق کورونا کی وجہ سے گذشتہ دو برسوں کے دروان لوگوں میں اس طرح کی ایپس مقبول ہو رہی ہے لیکن چونکہ کورونا ابھی موجود ہے اس لیے اس ایپ کی اہمیت عید الاضحیٰ پر مزید بڑھ گئی ہے۔‘‘


اسمارٹ ایپ کے ایک انچارج فائز البدر نے کہا صارفین ایپ کے ذریعے قربانی کے جانور کی قسم، عمر اور گوشت کی ڈلیوری سے متعلق سارے کام آن لائن کر سکتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں فریج والی وین میں گوشت ان کی ہدایت کے مطابق جہاں کہیں گے پہنچا دیا جائے گا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔