جنگ ختم کرنے کے لیے فوری مذاکرات شروع کرنے کی ہدایت کردی: نیتن یاہو
فوج نےغزہ کی پٹی کے شمال میں طبی اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ انتباہی رابطے شروع کر دیے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے غزہ کی پٹی میں باقی رہ جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرانے کے لیے فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ نیتن یاہو غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی تصدیق کے لیے غزہ کی پٹی پہنچے جہاں سے انہوں نے تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔
غزہ ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران ایک ویڈیو بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ یہاں غزہ شہر پر قبضہ کرنے اور حماس کو شکست دینے کے لیے دفاعی فوج کے منصوبوں کی منظوری کے لیے آئے ہیں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے فوری طور پر ہمارے تمام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کو اسرائیل کے لیے قابل قبول شرائط پر ختم کرنے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے "اسکائی نیوز" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر حماس کسی معاہدے پر راضی بھی ہو جائے تو بھی اسرائیلی فوج غزہ پر قبضہ کرے گی۔ یہ بات اخبار "یدیعوت احرونوت" نے نیتن یاہو کے حوالے سے نقل کی ہے۔
اسرائیلی اخبار نے نیتن یاہو کے حوالے سے کہا کہ ہم ایسا بہرحال کریں گے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ حماس غزہ میں نہیں رہے گی۔۔ ہم جنگ کے اختتام کے قریب ہیں۔ یہ ایک ایسی جنگ ہے جو سات محاذوں پر لڑی جا رہی ہے جس میں ایران اور اس کے اتحادی شامل ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اگر حماس اپنے ہتھیار ڈال دے اور یرغمالیوں کو واپس کر دے تو غزہ میں جنگ آج ہی ختم ہو سکتی ہے ۔
نیتن یاہو نے غزہ پر پہلے سے طے شدہ منصوبے سے زیادہ تیزی سے قبضہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ نیتن یاہو کے دفتر نے پہلے بدھ کو کہا تھا کہ آخری دہشت گرد ٹھکانوں پر قبضہ کرنے اور حماس کو شکست دینے کی ٹائم لائن کو مختصر کیا جانا چاہیے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ایفی ڈیفرین نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے پہلے ہی غزہ سٹی کے مضافات پر قبضہ کر لیا ہے لیکن یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ مکمل زمینی حملہ کب شروع ہو گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے اس سے قبل غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے لیے تقریباً ساٹھ ہزار اضافی ریزرو فوجیوں کو بلانے کی منظوری دی تھی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے شہر کے باشندوں کو اکتوبر کے شروع تک محصور علاقے کے وسط میں واقع پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کیے جانے کا منصوبہ ہے۔ اسرائیلی فوج کی ایک ترجمان نے کہا ہے کہ فوج نے غزہ کی پٹی کے شمال میں طبی اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ انتباہی رابطے شروع کر دیے ہیں تاکہ غزہ شہر کے باشندوں کو جنوب کی طرف منتقل کرنے کی تیاری کی جا سکے۔
جمعرات کو غزہ شہر اور اس کے آس پاس کے علاقوں پر شدید اسرائیلی حملے کیے گئے۔ یہ حملے اسرائیلی فوج کے شہر پر قبضے کے لیے ابتدائی کارروائیاں شروع کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد کیے گئے۔ غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کے اسرائیل کے منصوبے کو علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ اس سے غزہ کی پٹی کے باشندوں کو درپیش انسانی بحران مزید بگڑ جائے گا۔ بین الاقوامی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ انہیں قحط اور نقل مکانی کی لہروں کا خطرہ ہے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔