کویتی شہریت منسوخ ہونے والوں کے لیے چار ماہ کی مہلت، رہائش بچانے کا نیا موقع

کویت میں شہریت منسوخ ہونے والے غیر ملکیوں کو چار ماہ کی مہلت دی گئی ہے، جس میں وہ کویتی پاسپورٹ استعمال کر کے اپنی قانونی حیثیت درست کر سکتے ہیں اور بے دخلی سے بچ سکتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آواز بیورو

کویت نے ان غیر ملکی افراد کو ایک اور موقع دیا ہے جن کی شہریت حالیہ اقدامات کے تحت منسوخ کی جا چکی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ایسے افراد کو چار ماہ کی عارضی مہلت دی جا رہی ہے تاکہ وہ اپنی رہائشی اور قانونی حیثیت کو درست کر سکیں اور فوری بے دخلی جیسے اقدامات سے بچ سکیں۔

حکومت کا یہ فیصلہ ان پالیسیوں کا تسلسل ہے جن کے تحت شہریت کے نظام میں مبینہ بے ضابطگیوں اور مشکوک اندراجات پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔ حالیہ برسوں میں اس عمل میں شدت دیکھی گئی ہے اور حکام نے واضح کیا ہے کہ ایسے افراد کی نشاندہی کی جا رہی ہے جنہوں نے رشتہ داروں یا عزیزوں کے نام پر شہریت حاصل کی، جو کہ موجودہ قوانین کے تحت قابلِ قبول نہیں۔

10 جولائی 2025 کو جاری ہونے والے نئے قواعد کے مطابق، ان افراد پر لازم ہے کہ وہ اپنے آبائی ملک کے سفارت خانے سے مستند سفری دستاویزات یا پاسپورٹ حاصل کریں۔ یہی نہیں، بلکہ انہیں یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ان دستاویزات کے حصول کے لیے کوشش کر رہے ہیں، جس کا تحریری ثبوت دینا ضروری ہے۔ اس کے بغیر عارضی توسیع کے دوران فراہم کی جانے والی سہولیات سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکے گا۔

چار ماہ کی اس مدت میں حکومت نے محدود سہولیات دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان افراد کو بنیادی ملازمت، اعلیٰ تعلیم اور رہائش تک محدود رسائی حاصل ہوگی لیکن انہیں مستقل اقامت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ خاص طور پر وہ افراد جنہوں نے انحصار یا رشتہ داری کے ذریعے شہریت حاصل کی، انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔


مزید برآں، وزارتِ داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اس اقدام کے تحت متاثرہ افراد کے نام کویت کے سرکاری جریدہ ’کویت الیوم‘ میں شائع کیے جائیں گے۔ اس کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا اور عوامی سطح پر واضح کرنا ہے کہ کن افراد کی شہریت منسوخ کی گئی ہے۔

حکام کے مطابق، ایسے سینکڑوں مقدمات اب بھی کابینہ میں زیرِ غور ہیں، جن میں دہری شہریت، مشکوک شجرہ نسب یا شناخت کے معاملات شامل ہیں۔ رواں سال اب تک 1060 سے زائد افراد کی شہریت منسوخ کی جا چکی ہے، جو کہ کویت کی تاریخ میں اس نوعیت کی سب سے بڑی کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔

حکومتی ترجمان کے مطابق، یہ اقدام اگرچہ بظاہر سخت دکھائی دیتا ہے لیکن اس کا مقصد شہریت کے نظام کو شفاف بنانا اور ریاستی حقوق کے درست حقداروں کا تعین کرنا ہے۔ دوسری طرف، متاثرہ افراد کے لیے یہ مہلت اس بحران سے نکلنے کا ایک نیا موقع بن سکتی ہے، بشرطیکہ وہ مقررہ مدت کے اندر مطلوبہ دستاویزات اور ثبوت پیش کر سکیں۔

(ان پٹ: یو این آئی)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔