اسرائیلی فوج نے غزہ کی آبادی کو شمال کی جانب واپس لوٹنے سے خبردار کر دیا!

اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق غزہ شہر ابھی تک لڑائی کا ایک "خطرناک" علاقہ ہےاس لئے وہ شمالی غزہ اور آس پاس کے علاقوں میں واپس نہ آئیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے غزہ شہر کے باشندوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ شہر واپس نہ آئیں کیونکہ یہ تا حال ایک "خطرناک جنگی علاقہ" ہے۔ ہفتے کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر شائع ایک پیغام میں ترجمان نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ شمالی غزہ یا آس پاس کے ان علاقوں میں واپس نہ جائیں جہاں فوجی کارروائیاں جاری ہیں۔

ترجمان نے اپنے پیغام میں کہا "وادی غزہ کے شمال میں واقع علاقہ بدستور ایک خطرناک جنگی زون تصور کیا جا رہا ہے، اس علاقے میں رہنا انتہائی خطرناک ہے۔"امریکی ویب سائٹ "axios" کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کو روک کر دفاعی کارروائیوں پر منتقل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔


یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مقامی حکام نے بتایا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بم باری روکنے کی اپیل کے باوجود اسرائیل نے ہفتے کو غزہ پر حملے کیے۔ اس سے قبل حماس نے اعلان کیا تھا کہ وہ امن کے لیے تیار ہے، قیدیوں کی رہائی اور امریکی امن منصوبے کی دیگر شرائط سے متفق ہے۔

مقامی حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ کی پٹی میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔ طبی ٹیموں اور حکام نے بتایا کہ 4 افراد غزہ شہر میں ایک گھر پر فضائی حملے میں ہلاک ہوئے، جب کہ جنوبی شہر خان یونس میں ایک حملے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔


غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "فرانس پریس" کو بتایا کہ اسرائیل نے رات کے دوران غزہ شہر پر درجنوں فضائی حملے کیے، حالانکہ صدر ٹرمپ نے بم باری روکنے کی اپیل کی تھی۔ انھوں نے کہا "یہ ایک نہایت شدید رات تھی جس میں قابض فوج نے صدر ٹرمپ کی اپیل کے باوجود، غزہ شہر اور پٹی کے بعض دیگر علاقوں پر درجنوں فضائی حملے اور توپوں سے گولہ باری کی"۔

انھوں نے مزید بتایا کہ "قابض فوج نے گزشتہ رات غزہ میں 20 سے زائد گھروں اور عمارتوں کو تباہ کیا۔" بصل نے کے مطابق غزہ شہر میں صورت حال نہایت خطرناک ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ "شمالی علاقے میں کئی زخمی موجود ہیں جن تک ہم نہیں پہنچ پا رہے کیونکہ وہاں ٹینک تعینات ہیں اور مسلسل بم باری جاری ہے۔"


ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے صبح سویرے اعلان کیا کہ حماس کے جواب کے بعد اسرائیل صدر ٹرمپ کے منصوبے کے پہلے مرحلے ... یعنی اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے "فوری عمل درآمد" کی تیاری کر رہا ہے۔

اس اعلان کے کچھ دیر بعد اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ ملک کی سیاسی قیادت نے فوج کو غزہ میں جارحانہ کارروائیاں کم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ اس کے برعکس اسرائیلی فوج کے سربراہ نے اپنے بیان میں غزہ میں کارروائیاں کم کرنے کا کوئی ذکر کیے بغیر فورسز کو ہدایت دی کہ وہ ٹرمپ منصوبے کے پہلے مرحلے کے نفاذ کے لیے اپنی تیاریوں کو مضبوط کریں۔


حماس، جو غزہ پٹی کا نظم و نسق چلا رہی ہے، اس نے صدر ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا جواب دے دیا ہے۔ ٹرمپ نے حماس کو اتوار تک کا وقت دیا تھا کہ وہ منصوبے کو قبول کرے، بصورتِ دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔