اسرائیلی میڈیا نے صدر اردوغان اور اطلاعات کے ڈائریکٹر آلتون کو آڑے ہاتھوں لیا

سائٹ نے لکھا کہ آلتون نے ایک منظم ادارے محکمہ اطلاعات کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے اور منظم طریقے سے شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

اسرائیلی میڈیا نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے اور صدارتی کمیونیکیشن ڈائریکٹر فخرالدین التون کو نشانہ بنایا۔ صدارتی محکمہ اطلاعات کی غلط معلومات کے خلاف جنگ نے اسرائیلی میڈیا میں شدید بے چینی پیدا کی ہے۔

ترک میڈیا کے مطابق آن لائن اخبار ٹائمز آف اسرائیل میں رونین سحر کی طرف سے لکھے گئے ایک مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صدر اردوغان نے غزہ میں اسرائیل کے حملوں کی مخالفت کی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ اس عرصے میں ترکی نے سفارتی تعلقات برقرار رکھے لیکن اس نے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کے خلاف سنجیدہ مہم چلائی۔


ٹائمز آف اسرائیل نے صدر اردوغان کے قریب ترین ہونے پر زور دیتے ہوئے اور ہدف کے طور پر بیان کردہ صدارتی کمیونیکیشن ڈائریکٹر فخرالدین التون کو "اس حکمت عملی ، جو ترکی روایتی اور سوشل میڈیا میں انجام دیتا ہے۔"کے طور پر پیش کیا ہے۔

سائٹ نے لکھا کہ آلتون نے ایک منظم ادارے محکمہ اطلاعات کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ "اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے اور منظم طریقے سے شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے۔"  ٹائمز آف اسرائیل کے مضمون میں کہا گیا ہے کہ ترکی ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن (ٹی آر ٹی) اور انادولو ایجنسی، جو کہ ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشنز سے وابستہ ہے، نے ترکی، انگریزی اور عربی میں اپنی نشریات کے ساتھ "اسرائیلی فوج کی طرف سے کیے گئے قتل عام" کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے ۔


ٹی آر ٹی خبر، ٹی آر ٹی عربی اور ٹی آر ٹی ورلڈ کی نشریات سے محسوس کی جانے والی تکلیف کا بھی اظہار کیا گیا جس میں فلسطینیوں کے المیے کو قومی اور بین الاقوامی عوام کے سامنے لمحہ بہ لمحہ بیان کیا گیا۔

ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا ہے کہ فخرالدین آالتون نے کاؤنٹر ڈس انفارمیشن سینٹر کے ذریعے سوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف نفسیاتی کارروائیوں کے لیے انگریزی، ترکی اور عربی اشاعتوں کو حکمت عملی کے ساتھ استعمال کیا۔مضمون کے آخر میں، " اردوغان کا تختہ الٹنا ممکن نہیں ہے، لیکن فخرالدین آلتون اور ان کی ٹیم کو روکنا ضروری ہے۔ ‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔