غزہ پر مکمل قبضہ ایک ’جال‘ ہو سکتا ہے: اسرائیلی چیف آف اسٹاف
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے چیف آف اسٹاف ایال زامیر کے اس مؤقف کا دفاع کیا ہے جس میں انہوں نے غزہ سے متعلق آئندہ اقدامات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے چیف آف اسٹاف ایال زامیر کے اس مؤقف کا دفاع کیا ہے جس میں انہوں نے غزہ سے متعلق آئندہ اقدامات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ زامیر کو اپنے خیالات بیان کرنے کا حق حاصل ہے، تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ فوج کو سیاسی قیادت کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔
بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر جاری ایک بیان میں یسرائیل کاٹز نے کہا کہ فوج سیاسی قیادت کے احکامات کو پیشہ ورانہ انداز میں اور پُرعزم ہو کر نافذ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ زامیر کی قیادت میں فوج نے حماس کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی افواج غزہ میں جنگی اہداف کے حصول کی جانب پیش قدمی جاری رکھیں گی اور حماس کی جانب سے قیدیوں کی رہائی سے انکار ہی اسرائیل کو مزید اقدامات پر مجبور کر رہا ہے۔
یہ بیانات منگل کے روز ہونے والے اسرائیلی کابینہ کے ایک بند کمرہ اجلاس کے بعد سامنے آئے، جس میں غزہ میں جنگ کو وسعت دینے کے منصوبے پر تین گھنٹے تک مشاورت کی گئی۔ اس دوران ایال زامیر نے غزہ میں فوجی آپریشن جاری رکھنے کے متعدد ممکنہ راستوں پر روشنی ڈالی۔
ذرائع کے مطابق جنرل زامیر نے مکمل طور پر غزہ پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی مخالفت کی اور اسے اسرائیلی فوج کے لیے ایک "جال" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک تدریجی پیش قدمی کے حامی ہیں تاکہ حماس پر دباؤ ڈالا جا سکے اور قیدیوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالے بغیر پیش رفت ممکن ہو۔
العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار کے مطابق مشاورت کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ اسرائیلی فوج کابینہ کے کسی بھی فیصلے پر عمل کرنے کے لیے تیار ہے۔ غزہ میں وسیع تر فوجی آپریشن پر فیصلہ جمعرات کو ہونے والے آئندہ سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں متوقع ہے، جبکہ عمومی رجحان غزہ میں ایک بڑے فوجی آپریشن کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر اور تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نائب سربراہ حسین الشیخ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مکمل قبضے کی دھمکیاں نئی خونریزی کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی برادری، عرب ممالک اور اقوام متحدہ کی سطح پر بھی خبردار کیا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب غزہ کے شہری سنگین انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ادھر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نوعیت کا کوئی بھی فیصلہ اسرائیلی حکومت کی صوابدید پر منحصر ہے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔