گیارہ دن کی خونریز جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی کا اعلان

اسرائیل اور فلسطین کے مابین دو ہفتہ تک جنگ جاری رہی جس میں غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 232 افراد شہید ہوئِے جن میں 65 بچے اور 100 خواتین بھی شامل ہیں ۔

علامتی تصویر آئی اے این ایس
علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گیارہ دن کی خونریز جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس جنگ بندی پر رضامند ہو گئے ہیں ۔ اس خونریز تشدد میں فلسطینیوں کا زبردست جانی اور مالی نقصان ہو ا ہے جس میں دو سو سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے ۔ شہید ہونے والے ان فلسطینیوں میں ایک تہائی تعداد معصوم بچوں کی ہے۔ اسرائیل کے فضائی حملوں میں غزہ کی کئی کثیر منزلہ عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں ۔

واضح رہےحماس کی جانب سے یہ اعلان ہوا تھا کہ وہ جمعرات کی شب کو مقامی وقت کے مطابق دو بجےسےجنگ بندی کر دے گا جبکہ اسرائیل کی جانب سے وقت کا کوئی اعلان نہیں ہوا ہے لیکن دونوں کی جانب سے جنگ بندی ہو گئی ہے۔


اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل اور فلسطین کے مابین دو ہفتہ تک یہ جنگ جاری رہی جس میں غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 232 افراد شہید ہوئِے جن میں 65 بچے اور 100 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ حماس کے راکٹ حملوں سے اسرائیل میں 12 افراد مارے گئے۔اس جنگ کی وجہ ماہ رمضان میں مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس کا فلسطینیوں پر سیکیورٹی کے نام پر تشدد ، شیخ جراح میں عدالت کے ذریعہ درجنوں لوگوں کو بےدخل کرنے کا حکم اور یروشیلم مارچ کی تیاری رہی ۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جنگ بندی کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے۔واضح رہےجو بائیڈن نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو اپنی دفاع کا پورا حق ہے۔ادھر خبروں کے مطابق جو بائیڈن کا کہنا ہےکہ ’’ ہم فلسطینی حکام کے ساتھ مکمل شراکت داری میں کام کریں گے لیکن حماس کے ساتھ نہیں بلکہ اس اتھارٹی کے ساتھ جو حماس کو گولہ بارود اکٹھا کرنے کی اجازت نہ دے۔‘‘واضح رہے اس جنگ بندی میں مصر کی حکومت کااہم کردار بتایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 May 2021, 6:11 AM