عراق: 15 ترک خواتین کو سزائے موت!

عراقی قوانین کے مطابق حملہ میں ملوث نہ ہونے پر بھی اگر کسی شخص کے داعش سے تعلقات ثابت ہو جاتے ہیں تو اسے سزا دی جا سکتی ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے نے عدالتی فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بغداد: عراق میں ایک عدالت نے داعش کے ساتھ تعلقات کے الزام میں ترکی کی 16 خواتین کوسزا سنائی ہے جن میں سے 15 کو سزائے موت جبکہ ایک خاتون کو عمر قید کی سزا کا اعلان کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے نگہداشت ادارے نے عدالتی فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ جج عبدالستار البردار نے کہا کہ ’’یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ان خواتین نے داعش دہشت گرد تنظیم کے ساتھ رابطہ بڑھایا اور ان لوگوں سے شادی کرنے کی بات قبول کی اور انہیں دہشت گردانہ حملہ کرنے کے لئے تمام قسم کی سہولیات مہیا کرئیں۔‘‘ ذرائع نے بتایا کہ یہ خواتین اس فیصلے کے خلاف ایک اعلیٰ عدالت میں اپیل کرسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ عراق میں تقریباً 560 خواتین اور تقریباً 600 بچوں کو داعش سے وابستہ افراد کا رشتہ دار ثابت ہونے پر سزائیں دی جاچکی ہیں۔ ماہرین کے مطابق تقریباً 20 افراد عراق کی جیلوں میں داعش سے تعلقات رکھنے کے الزام میں موجود ہیں تاہم اس حوالے سے کوئی سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔

عراق کے انسداد دہشت گردی قوانین کے مطابق حملہ میں ملوث نہ ہونے پر بھی اگر کسی شخص کے داعش سے تعلقات ثابت ہو جاتے ہیں تو اسے سزا دی جا سکتی ہے۔ قانون کے مطابق داعش سے تعلق رکھنے والا افراد غیر مسلح ہی کیوں نہ ہو پھر بھی اسے سزائے موت دی جا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Feb 2018, 10:29 PM