ایران اخوان المسلمون دہشت گردوں کی پرورش کرتاہے: سعودی ولی عہد

2015میں جنگی مداخلت کا فیصلہ نہ کیا جاتا تو آج یمن دو حصوں میں تقسیم ہوچکا ہوتا، آدھے حصے پر حوثی باغیوں کا قبضہ ہوتا اور دوسرے حصے پر القاعدہ قابض ہوتی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

واشنگٹن:سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ خطے میں نئی جنگ سے بچنے کے لیے عالمی برادری ایران پر دباؤ ڈالے، اگر ایران کو محدود رکھنے کی کوششیں کامیاب نہ ہوئیں تو آئندہ 10،15سال میں اس کے ساتھ جنگ چھڑجانے کا امکان ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی میڈیا کو انٹرویودیتے ہوئے مزید کہا کہ ایران کو محدود رکھنے کے لیے اس پر پابندیاں عائد کرنا ضروری ہے، وہ اخوان المسلمون دہشت گردوں کی پرورش کرنے والی جماعت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات حاصل کرنی ہے، یہ جماعت شدت پسندی کی تعلیم دیتی ہے جو بالآخر دہشت گردی کا باعث ہے۔

یمن کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد نے کہا کہ اگر ہم یمن میں آپریشن نہ کرتے تو پورے خطے کے لیے بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوتا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2015میں جنگی مداخلت کا فیصلہ نہ کیا جاتا تو آج یمن دو حصوں میں تقسیم ہوچکا ہوتا، آدھے حصے پر حوثی باغیوں کا قبضہ ہوتا اور دوسرے حصے پر القاعدہ قابض ہوتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔