شارجہ کتاب میلہ میں کیرالہ کی دھوم

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

بھاشا سنگھ

دنیا کے تیسرے سب سے بڑے کتاب میلہ ’شارجہ کتاب میلہ‘ میں ہندوستان کی ریاست کیرالہ کی کتابیں چھائی ہوئی ہیں۔ اس بین الاقوامی کتاب میلہ میں (جس میں تقریباً 60 ممالک کے 16500 پبلشر تقریباً 15 لاکھ ٹائٹلس کے ساتھ اپنے اسٹالوں پر موجود ہیں) اگر سب سے زیادہ چہل پہل کہیں دکھائی دے رہی ہے تو وہ ہندوستان کے اسٹال ہیں۔ یو اے ای میں بڑی تعداد میں ہندوستانی مقیم ہیں اور ان میں بھی کیرالہ کے لوگوں کی کثرت ہے۔ یکم نومبر سے لے کر 11 نومبر تک چلنے والے اس بین الاقوامی کتاب میلہ کا افتتاح یو اے ای کے سلطان شیخ نے کیا۔ اس 36ویں شارجہ بین الاقوامی کتاب میلہ کا عنوان ’میری کتاب کے اندر کی دنیا‘ (A World Inside My Book) رکھا گیا ہے۔ افتتاح کے وقت سلطان شیخ نے کہا کہ تناؤ اور تشدد کے دور میں کتابیں امن اور سکون کے سفیر کی طرح ہوتی ہیں۔

اس کتاب میلہ میں 2600 چھوٹے بڑے پروگرام رکھے گئے ہیں جس میں دنیا بھر کے مصنف اور مشہور ہستیاں شرکت کریں گی۔ ہندوستان کی معروف مصنف اروندھتی رائے، سینئر صحافی راج دیپ سردیسائی، ہیما مالنی، آشا پاریکھ سمیت 30 کے قریب ملیالی مصنف و دانشور موجود ہیں۔ اس کتاب میلے کا اعزاز یافتہ ملک برطانیہ ہے اور برٹش کونسل کے ذریعہ یو اے ای اور انگلینڈ کے درمیان ثقافتی اتحاد مضبوط کرنے والے کئی پروگرام رکھے گئے ہیں۔ سلطان شیخ نے افتتاح کے بعد یہ بھی کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ شارجہ دنیا کا سب سے بڑا کتاب میلہ بن جائے۔ اس مرتبہ بچوں پر خاصہ زور دیا گیا ہے اور اسی لیے بچوں کی بھیڑ سب سے زیادہ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ بچوں کو سیدھے اسکول سے کتاب میلہ تک پہنچانے کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ بچوں کو کتابوں اور علم کی دنیا سے دلچسپ ڈھنگ سے روبرو کرانے کے لیے دنیا کے 22 ممالک سے تقریباً 50 فنکاروں کو بھی بلایا گیا ہے۔ یہ بھی اپنے آپ میں ریکارڈ ہے۔ اس کتاب میں کئی لائیو شو بھی رکھے گئے ہیں۔ صبح 10 بجے سے رات 10 بجے تک چلنے والے اس کتاب میلہ میں جس طرح سے ہندوستان سمیت برطانیہ، کویت، پولینڈ، جارڈن، آسٹریلیا، روس، بحرین، اٹلی کے اداکار آئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ آنے والے ایک دو سال میں یہ کتاب میلہ اور اس کے ارد گرد سرگرمیوں کا ایک اڈہ بن جائے گا۔

یو اے ای میں جس طرح سے ہر پیشے اور کاروبار میں ہندوستانیوں کی شراکت داری ہے، اس کا نظارہ شارجہ کتاب میلہ میں بخوبی دکھائی پڑ رہا ہے۔ کیرالہ کے باشندے ویسے بھی یو اے ای میں بڑی تعداد میں مقیم ہیں اور وہ کتابوں کے بے حد شوقین ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال کیرالہ کے تمام چھوٹے بڑے پبلشر یہاں اپنی ملیالم اور انگریزی میں شائع کتابیں لے کر پہنچتے ہیں اور اچھا کاروبار کرتے ہیں۔ ڈی سی پبلشر، اولیو پبلشر، کیرلائی پبلشر، چندریکا، گلف نیوز وغیرہ سب نے اپنے اسٹال لگائے ہوئے ہیں۔ ان تمام اسٹالوں پر ادبی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی سیاست پر گرما گرم مباحث کا دیر رات تک دور چلتا رہتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔