حماس نے یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی، قید میں موجود اسرائیلیوں نے کہا- جنگ بند کرو

اسرائیلی فوج کے حملوں کے درمیان غزہ میں لوگ غذائی قلت کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔ لوگوں کے پاس کوئی ٹھکانہ نہیں ہے اور وہ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اسرائیل اور حماس کی جنگ کو 100 دن گزر چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج اب بھی غزہ پر مسلسل فضائی حملے کر رہی ہے۔ غزہ میں گزشتہ 48 گھنٹوں سے مواصلاتی سہولیات درہم برہم ہیں۔ علاقے کے لوگوں کو سردی کی شدت کا سامنا ہے۔ ان کے پاس رہنے کی جگہ نہیں، بہت سے لوگ ایسے ہیں جنہیں سخت سردی میں کھلے آسمان تلے رہنا پڑ رہا ہے۔ جنگ کے 100 دن مکمل ہونے پر حماس نے یرغمالیوں میں سے ایک کی ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق ویڈیو میں یرغمالیوں نے (اسرائیلی) حکومت سے فوری طور پر جنگ بند کرنے کو  کہا ہے۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ ویڈیو کب ریکارڈ کی گئی۔ ویڈیو میں 53 سالہ یوسی شرابی، 38 سالہ اٹائی سریسکی اور 26 سالہ نوا اگرمانی نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں نظر آنے والے تمام یرغمالیوں کو حماس کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر کو اغوا کیا تھا۔ ویڈیو کے آخر میں لکھا ہے کہ ’ان کے مقدر میں کیا لکھا ہے یہ کل معلوم ہو جائے گا‘۔


جب نواکو حماس کے لڑکوں نے میوزک فیسٹیول سے اغوا کیا تو ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ اس ویڈیو میں نوا کو جنگجو موٹر سائیکل پر زبردستی لے جا رہے تھے۔ اس ویڈیو نے دنیا بھر کی توجہ مبذول کرائی تھی۔

حماس نے اسرائیلی فوج پر الزام لگایا ہے کہ اس کے فضائی حملوں کی وجہ سے کئی یرغمالی لاپتہ ہیں۔ حماس نے اس سے قبل بھی متعدد یرغمالیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیلی فوج کو ٹھہرایا تھا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق 31 دسمبر 2023 کو اسرائیلی وزارت صحت کی فرانزک ماہر ہاجر ماگاجی نے بھی اعتراف کیا کہ متعدد قتل کیے گئے یرغمالیوں کے پوسٹ مارٹم سے اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ ان کی ہلاکتیں فضائی حملوں سے ہوئیں۔ تاہم اسرائیل نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے حملے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر شہری جانوں کا نقصان ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔