سعودی عرب میں حج کی شروعات 4 جون سے، میدان عرفات میں جدید فیلڈ ہسپتال اور جدید حفاظتی انتظامات کا افتتاح
سعودی عرب میں حج 4 جون سے شروع ہوگا۔ میدان عرفات میں 100 بستروں والا جدید فیلڈ ہسپتال اور سمارٹ ہیلتھ بریسلٹ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے تاکہ حاجیوں کی صحت اور سیکورٹی بہتر ہو

سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز نے حج شروع ہونے سے قبل سکیورٹی اور حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے میدان عرفات میں ایک جدید فیلڈ ہسپتال کا افتتاح کیا۔ یہ ہسپتال وزارت عمومی انتظامات اور وزارت طبی خدمات کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے اور اس میں سو بستروں کی سہولت موجود ہے۔ سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ سالانہ حج کی عبادت 4 جون یعنی کل سے شروع ہوگی۔
ہسپتال جدید طبی آلات سے لیس ہے اور یہاں تجربہ کار اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیمیں تعینات ہیں جو فوری طبی امداد کے لیے ہر وقت تیار ہیں تاکہ حاجیوں کی طبی ضروریات بروقت پوری کی جا سکیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حج کے دوران ایک جدید سمارٹ ہیلتھ بریسلٹ سسٹم بھی متعارف کرایا گیا ہے، جو سکیورٹی حکام کو حاجیوں کی صحت کی نگرانی کرنے میں مدد دے گا۔ اس نظام کے ذریعے وزارت داخلہ کے متعلقہ حکام کو فوری طور پر اطلاع ملتی رہے گی کہ کس جگہ حاجیوں کو کون سی طبی مشکلات درپیش ہیں، تاکہ فوری کارروائی کی جا سکے۔
یہ سکیورٹی انتظامات ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیر داخلہ کی موجودگی میں کیے گئے، جہاں انہیں حفاظتی تدابیر کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ رضاکار ہر وقت تیار ہیں اور ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے موثر انتظامات کیے گئے ہیں۔
پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد الباسامی نے اتوار کو کہا کہ سعودی قیادت نے حجاج کرام کی حفاظت کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
اس دوران وزیر داخلہ نے مقدس مقامات کے انفراسٹرکچر کا بھی معائنہ کیا جس میں گرمی کے اثرات کم کرنے کے لیے ماحول دوست فرش کی تنصیب اور نمرہ مسجد میں شیڈ اور کولنگ کے نئے نظام کا جائزہ شامل تھا۔
وزیر داخلہ نے وزیر میڈیا سلمان الداسری کے ہمراہ حج میڈیا آپریشنز کا دورہ بھی کیا اور یونیفائیڈ میڈیا کوریج کے بارے میں تفصیلی بریفنگ لی۔ حج کی یہ تیاریاں حجاج کرام کی آسانی، صحت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہیں تاکہ یہ مقدس عبادت مکمل سکون اور تحفظ کے ساتھ ادا کی جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔