حج و عمرہ کمپنیوں نے آج سے عمرہ زائرین کا استقبال شروع کر دیا

عمرہ زائرین کے لیے ویزوں کے اجرا کا سلسلہ آج سے شروع ہو رہا ہے اور حج و عمرہ ٹور آپریٹرز آج سے عمرہ زائرین کا استقبال شروع کر رہے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ
العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آوازبیورو

الریاض: عمرہ زائرین کے لیے ویزوں کے اجرا کا سلسلہ آج سے شروع ہو رہا ہے اور حج و عمرہ ٹور آپریٹرز آج سے عمرہ زائرین کا استقبال شروع کر رہے ہیں۔

حج اور عمرہ کے نیشنل کمیٹی کے ایک رکن، ھانی العمیری نے "العربیہ ڈاٹ نیٹ" سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ماہانہ عمرہ زائرین کی گنجائش 2 ملین تک بڑھا دی گئی ہے۔ عمرہ زائرین کی گنجائش بڑھانے کے نتیجے میں عمرہ سیکٹر اور ہوٹلوں، ریستورانوں، عمرہ زائرین کی قیام گاہوں میں عمرہ زائرین کی تعداد میں اضافے کے ساتھ مکہ اور مدینہ میں نقل و حمل اور بازاروں میں خریدو فروخت میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ 130 عمرہ کمپنیوں اور اداروں نے یکم محرم الحرام سے عمرہ زائرین کی رجسٹریشن شروع کردی ہے۔ کمپنیوں نے مقامی مردو خواتین پر مشتمل رضا کاروں اور ملازمین کو تیار کرلیا ہے۔ کمپنیوں کا مقامی عملہ عمرہ کے دوران کسی بھی قسم کے بحران سے نمٹنے اور بھیڑ کو منتشر کرنے، معتمرین کو منظم رکھنے کی صلاحیت سے لیس ہے۔


یہ عملہ معتمرین کو ہوائی اڈوں، ہوٹلوں اور دیگر مقامات سے مسجدحرام تک لانے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ عمرہ ٹور آپریٹر عمرہ زائرین کے مکہ معظمہ کے ٹور اور دیگر سیاحتی مقامات کے ٹور میں بھی مدد کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمرہ کی واپسی کے پہلے مہینے کے دوران مسجد حرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب ایک ٹاورز اور ہوٹلوں میں عمرہ زائرین کی قابل ذکر تعداد داخل ہوگی۔ رواں عمرہ سیزن کے دوران مسجد حرام اور مسجد نبوی کے قریب موجود ہوٹلوں میں زائرین کی گنجائش میں 60 فی صد اضافہ مقرر کیا گیا ہے۔

مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ میں معتمرین کے قیام کے لیے اعلیٰ عالمی معیار کے ہوٹل اور ریستوران مختص کیے گئے ہیں اور انہیں تمام بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ ہوٹلوں میں صفائی، سینی ٹائزیشن، سماجی فاصلے کو یقینی بنانے اور عمرہ کی غرض سے آنے والے زائرین کا ٹمپریچر چیک کرنے کا معقول انتظام ہوگا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔